Aaj Logo

شائع 09 اکتوبر 2024 02:38pm

اسلام آباد میں احتجاج: شرپسندی کرنے والے مزید افغانیوں کے ہوشروبا بیانات منظر عام پر

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج کی آڑ میں شر پسندی کرنے والے مزید افغانیوں کے ہوشروبا اعترافی بیانات منظر عام پر آگئے۔

پرامن احتجاج کا لبادہ اوڑھے شرپسند بلوائیوں نے ریاست کے خلاف تمام حدود پار کر دیں، انتشار اور فساد پھیلانے والے متعدد شرپسندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

عبدالقادر

شرپسند نے بتایا کہ میرا نام عبدالقادر ہے، میں افغانستان سے تعلق رکھتا ہوں اور پشاور میں مزدوری کرتا ہوں، پشاور میں جاوید نامی شخص نے ہمیں 5 ہزار روپےدے کر ایک دن کی مزدوری کرنے کو کہا، جاوید نے ہمیں صرف ایک دن کے پیسے دیے جبکہ دو دنوں کے پیسے نہیں دیے، اس شخص نےہمیں ہدایات دیں کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں جا کر توڑ پھوڑ کرو اور گاڑیوں اور گھروں کو آگ لگا دو۔

امانت خان

دوسرے شرپسند نے بتایا کہ میرا نام امانت خان ہے اور افغانستان سے تعلق رکھتا ہوں، پی ٹی آئی سے پیسے لے کر پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے سے دور رہیں، یہ شرپسند عناصر ملکی املاک کو توڑ کر ملک اور قوم کا نقصان نہ کریں، گاڑیاں نہ جلائیں اور سڑکوں کو بھی نہ خراب کریں۔

مدثر

تیسرے شرپسند نے بتایا کہ میرا نام مدثر ہے اور میرا تعلق افغانستان سے ہے، ہمیں پی ٹی آئی والوں نے پیسے دیے کہ اسلام آباد میں آگ لگا دو، لوگوں کے بائیک توڑ دو اور گھروں کو بھی آگ لگا دو،اب ہم تھانے میں ہیں مگر ہماری ضمانت کروانے کوئی بھی نہیں آ رہا اور ہم اسی حال میں ادھر پڑے ہیں۔

نورالدین

ایک اور شرپسند نے بتایا کہ میرا نام نورالدین ہے اور میرا تعلق افغانستان سے ہے، پی ٹی آئی والوں نے ہمیں دو تین ہزار مزدوری دی کہ اسلام آباد میں جلسے کے دوران افراتفری پھیلا دو اور گاڑیوں کو آگ لگا دو۔

شرپسند نے کہا کہ میری اپنے افغان بھائیوں سے درخواست ہےکہ وہ حق حلال کی مزدوری کریں اور ایسے شرپسند عناصر سے دور رہیں جو اپنے ہی ملک کا نقصان کر رہے ہیں، شرپسندی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی،نام نہاد احتجاج کی آڑ میں کسی بھی شرپسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Read Comments