9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور دیگر پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی گئی جبکہ عدالت نے ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت کی، شیخ رشید، شیریں مزاری، امجد نیازی اور عثمان ڈار عدالت میں پیش ہوئے جبکہ غیر حاضر 31 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
دوران سماعت جی ایچ کیو حملہ کیس کو پہلے ٹرائل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مقدمے کے نامزد ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں۔
اس کے علاوہ کنول شوزب اورصداقت عباسی سمیت دیگرملزمان میں نقول تقسیم کردی گئیں جبکہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو بذریعہ وکیل نقول تقسیم کی گئیں۔
علی امین گنڈاپور کی جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور
9 مئی کے مقدمے میں شیخ رشید گرفتار، ضمانت خارج
عدالت نے ملزمان کی حاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دے دی ، جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 19 اکتوبر جبکہ دیگر 13 مقدمات کی سماعت 4 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
دوسری جانب 28 ستمبراور 4 اکتوبر احتجاج کے کیسز میں نامزد پی ٹی آئی کارکن اور رہنما پیش نہ ہوئے، ان کی بیماری کے باعث غیر حاضری کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
بعدازاں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس کی آئندہ سماعت 19 اکتوبر کو اڈیالہ جیل عدالت میں ہو گی اور جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کی 9 خواتین ورکرز کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی درخواست ضمانتوں پرسماعت کی، پی ٹی آئی وکلا بابراعوان، سردار مصروف اور آمنہ علی پیش ہوئے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد گرفتارخواتین کی ضمانت بعد ازگرفتاری منظورکرلی، ضمانت 30 30 ہزار مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ کوہسار میں احتجاج اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج ہے۔