سماجی دباؤ اور چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی ویمن فٹبال ٹیم کی ابھرتی گول کیپر آرزو عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرنے کا عزم رکھتی ہیں، محدود وسائل کے باوجود اپنی محنت اور لگن سے نام بنانے والی آرزو کی جدوجہد غیرمعمولی ہے۔
بلوچستان کی نوجوان اور باصلاحیت گول کیپر آرزو نے فٹ بال کے میدان میں اپنا لوہا منوالیا ہزارہ کوئٹہ فٹ بال اکیڈمی سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی آرزو دو بار پاکستان وومن فٹ بال ٹیم کے لیے کھیل کر پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرچکی ہیں۔
سماجی دباؤ اور محدود وسائل کے باوجود آرزو نے اپنی محنت اور لگن سے یہ ثابت کردیا کہ فٹ بال صرف مردوں کا میدان نہیں خواتین بھی کسی سے کم نہیں آرزو کا خواب بین الاقوامی سطح پر فٹ بال کھیلنا ہے۔
آرزو کی کامیابی بلوچستان کی نوجوان لڑکیوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔