پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے پی ٹی آئی کی بات چیت جتنی جلدی ہو اتنا ہی ملک کیلئے بہتر ہے، جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو حکومت کے ارکان کو بخار چڑھ جاتا ہے، لیکن اس بار یقین ہے کہ بہت جلد اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہوجائیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حسن رؤف نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج جاری رہے گا، آج ہم نے پنجاب میں 11، 12، 13 اور 14 اکتوبر کے احتجاج کا پروگرام دے دیا ہے اور اس کے ختم ہونے سے پہلے آگے کے احتجاج کا پلان دے دیں گے ، ہم اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہم ملک گیر احتجاج جاری رکھیں گے۔
کیا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کا احتجاج ہوگا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ ’اس کا فیصلہ جو آج (احتجاج کا) پروگرام ریلیز کیا گیا ہے 11 سے 14 اکتوبر تک کا، اس کے ختم ہونے سے پہلے پارٹی اس کے بارے میں فیصلہ کرے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے حکومت نے 18 اکتوبر تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے تمام ملاقاتیں بند کری ہیں، ان کا وکیل بھی ان سے نہیں مل سکتا، پولیٹیکل کمیٹی میں یہ بات زیر بحث آئے گی کہ 14 اکتوبر کے بعد ہم نے ایس سی او کانفرنس کے دو تین دن کے دوران احتجاج کرنا ہے یا نہیں۔
گنڈاپور کے خطاب کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین آپس میں گتھم گتھا
انہوں نے کہا کہ اس وقت فیصلے پولیٹیکل کمیٹی کررہی ہے، ان فیصلوں کی توثیق بانی پی ٹی آئی سے ہوتی تھی، اب چونکہ عمران خان سے ہماری ملاقات نہیں ہو رہی اس لئے ایک گیپ سا آیا ہوا ہے لیکن بہرصورت سیاسی کمیٹی احتجاج جاری رکھے گی، کیونکہ خان صاحب کی ہدایت ہے کہ احتجاج جاری رکھنا ہے۔
رؤف حسن نے کہا کہ حالیہ احتجاج میں تحریک انصاف کے اسلام آباد سے 13 یا 14 سو کارکنان پکڑے گئے ہیں، لاہور سے ہزار کے قریب کارکنان گرفتار ہیں، اندازے کے مطابق 25 سو لوگ دو دنوں میں گرفتار کئے گئے ہیں۔
اسٹبلشمنٹ دوبارہ پی ٹی آءی سے گفتگو کیلئے تیار کیوں نہیں ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’تھوڑا سا ٹرسٹ (بھروسے) کا ایشو ہے‘۔