ہندو برادری کے تہوار ”نوراتری“ کو بھارت میں خوب پرجوش انداز میں ڈھول تاشوں کے ساتھ منایا جاتا ہے، جس میں چراغاں، رقص اور پوجا دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیکن اس سال کراچی کی نوراتری نے ثابت کر دیا ہے کہ تہواروں کی واقعی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
پاکستانی سوشل میڈیا انفلوئنسر دھیرج مندھان نے کراچی میں منائے گئے نوارتری تہوار کی ویڈیوز شئیر کیں، جو بھارت تک جاپہنچیں۔
انہوں نے اپنی ویڈیوز میں کراچی میں نوراتری کی تقریبات کی ایک نادر جھلک دکھائی۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں کراچی کی ایک سڑک تہوار کی روشنیوں اور سجاوٹ سے جگمگاتی نظر آرہی ہے۔
ویڈیو میں دُرگا دیوی کی ایک بڑی تصویر بھی دکھائی گئی، جب کہ خواتین اور بچے اپنے رنگ برنگے لباس میں گھومتے پھرتے، روایتی ڈانڈیا اور گربا رقص کرتے نظر آئے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کراچی کی نوراتری کی اس جھلک نے نہ صرف پاکستان کے ایک غیر معروف پہلو کو اجاگر کیا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کیا ہے کہ تہوار اتحاد، خوشی اور مشترکہ تجربات سے متعلق ہیں، چاہے آپ کہیں بھی ہوں۔
دنیا بھر کے ہندو ہر سال نوراتری کا تہوار نیکی کی بدی پر جیت کی یاد کے طور پر مناتے ہیں۔
ہندو مذہب کے کلینڈر کے ساتویں مہینے ’اشون‘ کا چاند نظر آتے ہی نوراتری کا تہوار شروع ہوجاتا ہے۔
نوراتری کے تہوار کو دُرگاہ پوجا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ لفظ نوراتری ’نو راتیں‘ سے نکلا ہے۔
اِس تہوار میں نو دن بَرت یا روزے رکھے جاتے ہیں۔
نوراتری کا آغاز دیے جلا کر کیا جاتا ہے۔ دُرگاہ ماتا کی آرتی اُتاری جاتی ہے اور پھل پھول چڑھائے جاتے ہیں۔
دُرگاہ ماتا کی آرتی اُتارنے کے بعد بھجن گایا جاتا ہے جو کہ نوراتری کا خاص حصہ ہے۔
اس دوران شرکا ڈانڈیا رقص اور گربا کرتے ہیں۔
دسہرا نوراتری کے دسویں دن منایا جاتا ہے جو رام کی راون پر فتح کا جشن ہے۔
ہندو روایت کے مطابق یہ تہوار نیکی کی بدی پر جیت کی یاد دلاتا ہے.