پشاور میں پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر، محمد علی درانی اوراسپیکرکے پی اسمبلی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کے پی کے پاؤس پر چھاپے کو ’حملہ‘ قرار دیا جس میں خواتین کی بے عزت کی گئی اور کمروں کے دروازے توڑ دیئے گئے۔
نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا رہنماؤں نے کہا کہ سب کےعلم میں ہےکہ کےپی ہاؤس پرحملہ کیا گیا، خواتین کی بےعزتی کی گئی، کمروں کے دروازےتوڑ ڈالے۔
بابر سلیم سواتی نے کہا کہ کے پی ہاوس اسلام آباد پرحملہ خیبرپختونخوا پرحملہ ہے، معاملے پرآئینی اسپیشل کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
اس موقع پر محمد علی درانی نے کہا کہ پشاورکیساتھ میری محبت کافی پرانی ہے، پاکستان بنانےمیں بھی کے پی کا ہاتھ ہے، موٹروے بنانے والوں نےجب موٹروے کوتوڑا تومیرادل زخمی ہوا، پاکستان کی 90فی صد یوتھ پی ٹی ائی کیساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب یہاں پریوتھ کانفرنس بلایے،اورمہمان نوازی کرے، پاکستان کی سالمیت کےلیےضروری ہے کہ آئین پرکام کیاجائے، جب تک فارم 45 پرحکومت نہیں بنتی،استحکام نہیں آئے گا۔
محمد علی نے کہا کہ اس صوبےمیں لوگ آئینگے،اپ لوگ شیلینگ نہیں بلکہ ان کا تحفظ کرینگے۔