ایرانی حمایت یافتہ لبنانی مزاحمتی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے سب سے بڑے شہر حیفہ پر 7 اکتوبر کو حماس حملے کی سالگرہ پر 100 سے زائد راکٹ داغ دئے۔
خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پیر کے روز شام 5 بجے تک تقریباً 135 میزائل اسرائیلی علاقے میں داخل ہوئے۔
حماس کے اتحادی حزب اللہ نے کہا کہ اس نے حیفہ کے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو ”فادی 1“ میزائلوں سے اور بعد میں حیفہ کے شمال میں دوسرے علاقوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
حزب اللہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے بحیرہ گیلی کے ساحل پر 65 کلومیٹر (40 میل) دور تبریاس پر ایک اور حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان کی جانب سے بحیرہ روم کی ایک بڑی بندرگاہ حیفہ کی جانب پانچ راکٹ داغے گئے اور ان پر انٹرسیپٹرز فائر کیے گئے۔
حیفہ کے علاقے میں دس افراد اور وسطی اسرائیل میں مزید دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
صیہونی فوج نے بتایا کہ اسرائیل نے پیر کو مشرق سے روانہ کیے گئے دو ڈرونز کو بھی روکا ہے، جب رشون لیزیون اور پالماچیم کے وسطی علاقوں میں سائرن بج اٹھے تھے۔
صیہونی فوج نے کہا کہ فضائیہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر بڑے پیمانے پر بمباری کر رہی ہے، اور سرحدی علاقے کی لڑائی میں دو اسرائیلی فوجی مارے گئے، جس سے لبنان کے اندر فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد اب تک 11 ہو گئی ہے۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں بھی ٹارگٹڈ اسٹرائیک کی، جہاں دھوئیں کے گہرے بادل دیکھے جا سکتے تھے۔
لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ سرحدی علاقے کے قصبے بنت جبیل میں ایک میونسپل عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں 10 فائر فائٹرز ہلاک ہوئے اور اتوار کو ہونے والے دیگر فضائی حملوں میں جنوبی اور مشرقی قصبوں کے ایک حصے میں 22 افراد ہلاک ہوئے۔
حماس، جس نے آج ایک سال قبل اسرائیل پر اچانک حملے کے ساتھ غزہ جنگ کا آغاز کیا تھا، نے 7 اکتوبر کی سالگرہ کے موقع پر اسرائیل کے تجارتی دارالحکومت تل ابیب کو میزائل سالوو سے نشانہ بنایا، اس گروپ نے ملک کے وسطی علاقوں میں سائرن لگاتے ہوئے کہا۔
لبنان میں حالیہ ہفتوں میں ایران کی مشرق وسطیٰ کی سب سے مضبوط پراکسی فورس، حزب اللہ کے کمانڈ سٹرکچر کو کئی مہلک دھچکے دینے کے بعد بہت سے اسرائیلیوں نے اپنے طویل عرصے سے کام کرنے والے فوجی اور انٹیلی جنس آلات پر اعتماد بحال کر لیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ کی سالگرہ کے موقع پر یروشلم میں کابینہ کے خصوصی اجلاس میں اپنے ملک کے فضائی حملوں کا دفاع کیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ’ہم اپنے بچوں کی خاطر، اپنے مستقبل کے لیے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ جو کچھ 7 اکتوبر کو ہوا وہ دوبارہ نہ ہو، اپنے خطے میں سیکیورٹی کی حقیقت کو تبدیل کر رہے ہیں۔‘