فرانس نے اسرائیل کو باور کرایا ہے کہ صرف عسکری کامیابی کسی بھی ملک کی بقا اور سلامتی کی ضامن نہیں ہوسکتی۔ حقیقی بقا کے لیے سفارت کاری کا آپشن اپنانا ہی پڑے گا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں پریس بریفنگ کے دوران فرانس کے وزیرِخارجہ ژاں نوئل بیرٹ نے کہا کہ اسرائیل کو صرف فوج زندہ رکھنے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔ ملک کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے اسرائیلی قیادت کو سفارت کاری کی طرف آنا پڑے گا۔
فرانس کے وزیرِخارجہ مشرقِ وسطیٰ کے چار روزہ دورے کے آخری مرحلے میں پیر کو اسرائیل پہنچے۔ انہوں نے اسرائیل میں اپنے ہم منصب اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے بات چیت کی۔
دورے کے اختتام پر منعقدہ پریس بریفنگ میں فرانسیسی وزیرِخارجہ نے کہا کہ لبنان اور غزہ میں جنگ بندی یقینی بنانے کے حوالے سے فرانس سفارتی محاذ پر اپنے حصے کا کام کرتا رہے گا۔
بیرٹ کا کہنا تھا کہ کسی بھی سطح کی فوجی کامیابی کسی ملک کی بقا کی حقیقی ضمانت نہیں بن سکتی۔ اسرائیل کو بھی بقا سے ہم کنار رکھنے میں اہم ترین کردار سفارت کاری ہی کا ہوسکتا ہے۔ فلسطینیوں سے اپنے باشندوں کو چھڑانے کے لیے اسرائیل کو بات چیت کی طرف آنا پڑے گا۔
ایک ماہ کے دوران فرانس نے امریکا کے ساتھ مل کر پہلے غزہ اور اب جنوبی لبنان میں جنگ بندی کی خاطر غیر معمولی کوششیں کی ہیں۔