لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف پی ٹی آئی رہنما نجی اللہ کی درخواست پر سماعت کی۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست پر دلائل دیے کہ درخواست میں 3 اکتوبر کو دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے نوٹیفکیشن پر اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ غیر معمولی حالات میں کیا جاتا ہے، حکومت نے دفعہ 144 کے نفاذ کو ایک معمول بنا لیا ہے، اوپر تلے دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیے جا رہے ہیں، دفعہ 144 کا نفاذ ایک سیاسی جماعت کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنا ہے۔
وکیل نے کہا کہ سیاسی اجتماع اور سیاسی سرگرمیاں کرنے کی آئین اجازت دیتا ہے، پی ٹی آئی نے مختلف اضلاع میں جلسے کا اعلان کیا، پی ٹی آئی ریلیوں اور جلسوں کو روکنے کے لیے لاہور دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا، دفعہ 144 سے شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں، آئین کے تحت پر امن احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، عدالت لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کے حوالے سے جاری نوٹیفیکیشنز کو کالعدم قرار دے۔
بعدازاں عدالت نے پنجاب حکومت اور متعلقہ اضلاع کے ڈی سی آوز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔