لاہور ہائیکورٹ میں ضلعی حکومتوں کو تحلیل کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ تحلیل ہوگیا، جسٹس علی ضیا باجوہ نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے ضلعی حکومتوں کو تحلیل کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی وجوہات کی بناء پر سماعت نہیں کرسکتا۔
عدالت نے کیس فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کو واپس بھجوا دی۔ سابق لارڈ مئیر لاہور کرنل (ر) مبشر وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ حکومت پنجاب نے کسی قانونی جواز کے بغیر ضلعی حکومتیں تحلیل کیں، استدعا ہے کہ عدالت ضلعی حکومتیں بحال کرنے کا حکم دے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سابق ایم پی اے احسن ریاض فتیانہ کی بازیابی کی درخواست پر سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے احسن ریاض کی والدہ آشفا ریاض کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر میاں علی اشفاق عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، سی سی پی او ، پنجاب حکومت سمیت دیگر فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ احسن ریاض فتیانہ کا تعلق سیاسی خاندان سے ہے، خود بھی ایم پی اے رہ چکے ہیں،احسن ریاض فتیانہ کو اغوا کر لیا گیا، احسن ریاض فتیانہ کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے سی سی پی او لاہور کو بازیابی سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔