پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈی چوک پر احتجاج کے باعث اسلام آباد میں 4 روز بعد معمولات زندگی بحال ہونے سے راستے کھل گئے، کنٹینرز کو سڑکوں اور پُلوں کے نیچے سے ہٹا کرسڑک کنارے رکھ دیا گیا، پبلک ٹرانسپورٹ بھی اپنے روٹس پر رواں دواں ہے، اسلام آباد میں میٹرو بس سروس بند ہے جبکہ راولپنڈی میں بحال ہے۔
پی ٹی آئی کے وفاقی دارالحکومت کے ڈی چوک پر احتجاج کے باعث درہم برہم ہونے والے معمولات زندگی 4 روزبعد بحال ہوگئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث 3 اکتوبر کو بند کیے جانے والے اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے کھل دیے گئے، اسلام آباد اور راولپنڈی کی مرکزی شاہراہوں پر 4 روز بعد کنٹینرز ہٹا دیے گئے جبکہ کنٹینرز کو سڑکوں اور پُلوں کے نیچے سے ہٹا کرسڑک کنارے رکھ دیا گیا۔
پاک سیکریٹریٹ، نجی دفاتر اور اسکول بھی کھل گئے جبکہ جناح ایونیو، ایکسپریس، سری نگرہائی وے، فیض آباد سمیت اہم شاہراہوں پر ٹریفک رواں دواں ہے۔
ریڈ زون تاحال سرینا چوک، نادرا چوک اور ڈی چوک کے مقام پر بدستوربند ہے جبکہ سرکاری ملازم اور شہری مارگلہ روڈ کا استعمال کررہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ احتجاج ہرجماعت کا حق ہے لیکن انتشار کا قلع قمع کیا جانا چاہے، شہرکی بندش مسئلے کا حل نہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد میں میٹرو بس سروس جزوی طور پر تاحال بند ہے تاہم راولپنڈی میں میٹرو بس سروس بحال ہے۔
حکام کے مطابق راولپنڈی میں صدر اسٹیشن تا فیض آباد تک میٹروبس سروس بحال کردی گئی ہے جبکہ فیض آباد تا پاک سیکرٹریٹ میٹروبس سروس مکمل بند ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر میٹرو بس سروس بند کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت کے مختلف مقامات پر گزشتہ 3 روز سے تحریک انصاف کا احتجاج جاری تھا جس کے باعث میٹرو بس سروس کو بند رکھا گیا تھا تاہم اب بس سروس کافی حد تک بحال ہوچکی ہے۔