بہت سے لوگ اپنے پیاروں کو یاد رکھنے کے لیے غیر معمولی طریقے یا منفرد طریقے اختیار کرتے ہیں۔ عمومی طریقہ یہ ہے کہ تصویریں اور ویڈیوز محفوظ کی جائیں، ذاتی استعمال کی اشیا کو سنبھال کر رکھا جائے۔ کچھ لوگ مرنے والوں کے ناخن اور بال تک سینت سینت کر رکھتے ہیں۔ ایک خاتون نے اپنے مصنف شوہر کی یاد تازہ رکھنے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔
معروف کام بُک رائٹر اور ایڈیتر مارک گرووالڈ کی بیوہ نے اپنے شوہر کے ابدی ٹھکانے کے طور پر روشنائی کو منتخب کیا۔ اُس کے شوہر کا زندگی بھر لکھنے سے تعلق رہا۔ لکھنے کے لیے وہ جو روشنائی استعمال کیا کرتا تھا اُسی کے ذریعے بیوہ نے اُسے ابدی حیات فراہم کرنے کا اہتمام کیا۔
مارول کامکس نے 1978 میں مارک گرووالڈ کی خدمات حاصل کی تھیں۔ اس ادارے سے وہ مرتے دم تک وابستہ رہے۔ 1980 کی دہائی میں مارک نے اس ادارے کے لیے بہت سی کامک بُکس پر کام کیا۔
بعد میں وہ اِس ادارے کا ایگزیکٹیو ایڈیٹر بھی بن گیا۔ وہ خود بھی کامک بُکس لکھتا تھا اور دوسروں کی لکھی ہوئی کامک بُکس کو ایڈٹ بھی کرتا تھا۔ کبھی کبھی وہ دوسروں کے اسکیچز کو بہتر بھی بنادیا کرتا تھا۔
مارک گرووالڈ نے نئے ہیروز کی ٹیم پر بھی کام کیا جسے اسکواڈرن سپریم کا نام دیا گیا۔ اسکواڈرن کے ہیرو پہلے سے موجود تھے مگر کچھ نیا پیدا کرنے کے لیے مارک گرووالڈ نے نئے ہیرو تخلیق کیے۔ ہیروز کو جمع کرکے اُن کے سیارے پر ایک خیالی جنت قائم کرنے کا مشن سونپا گیا۔ اسکواڈرن سپریم کو بارہ شماروں کی منی سیریز کے ذریعے مداحوں تک پہنچایا گیا۔
1996 میں مارک گرووالڈ کا انتقال ہوگیا۔ وہ چونکہ تفنن کی دنیا سے تعلق رکھتا تھا اس لیے لوگ یہ سمجھے کہ اُس کی موت کی خبر فیک ہے اور وہ محض تفریح لے رہا ہے۔ لوگوں نے سوچا وہ اچھا خاصا تو ہے پھر انتقال کیسے ہوسکتا ہے۔
مارک گرووالڈ نے اپنی بیوی اور مداحوں سے بہت پہلے کہا تھا کہ وہ چاہتا ہے کہ اس کی تخلیقی میں اُس کا وجود، اُس کی راکھ تک شامل ہو۔ جب اسکواڈرن سپریم کے تمام شمارے ملا کر ٹریڈ پیپر پیک تیار کیا گیا تو اُس کی طباعت کے لیے استعمال کی جانے والی روشنائی میں مارک گرووالڈ کی راکھ بھی شامل کی گئی۔