بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانا میں ایک پنڈت کے خلاف توہینِ رسالت کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ داسنا مندر کے پجاری یاتی نرسنگھانند پر الزام ہے کہ اس نے ایک تقریب کے دوران رسولِ اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر مبنی ریمارکس دیے۔
پارلیمنٹ کے رکن اور آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے حیدرآباد دکن کے پولیس کمشنر سے مل کر اس معاملے پر بات کی اور ایف آئی درج کروائی۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ اس معاملے کی چھان بین کی جائے گی اور اگر پنڈت کے خلاف الزام درست ثابت ہوا تو مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ؎
اسدالدین اویسی نے میڈیا کو بتایا کہ اعلیٰ حکام نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور اب جبکہ ایف آئی آر بھی درج کرائی جاچکی ہے، قانونی کارروائی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
پنڈت یاتی نرسنگھانند کے توہین آمیز ریمارکس پر حیدرآباد دکن کے مسلمانوں کے جذبات شدید ٹھیس لگی ہے اور ان میں غیر معمولی اشتعال پایا جاتا ہے۔