وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی پر اسرار گمشدگی پر انصاف لائرز فورم نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد سے مبینہ گمشدگی کے معاملے پر انصاف لائرز فورم نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہم سے رابطہ کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل کے ذریعے چیف جسٹس سے رابطہ کیا گیا، چیف جسٹس آتے ہیں یا نہیں، تھوڑی دیر میں جواب متوقع ہے جب کہ ایڈووکیٹ ٹیم کے ہمراہ پشاور ہائیکورٹ میں موجود ہیں۔
ایڈوکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے کہا کہ رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ سے رابطہ ہوا ہے، چیف جسٹس سے آج درخواست پر سماعت کی درخواست کی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈا پور کی 2 مقدمات میں راہداری ضمانت منظور کرلی
انہوں نے کہا کہ امید ہے چیف جسٹس آج کے لیے خصوصی بنچ تشکیل دیدیں گے کیوں کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری سے انتظامی امور متاثر ہورہے ہیں۔
دوسری جانب، مشیراطلاعات خیبرپختوخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پرگرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری خیبرپختونخوا ہاؤس میں موجود ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور 25 اکتوبر تک ضمانت پر ہیں، ان کی گرفتاری توہین عدالت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اگر گرفتار کیا گیا تو خیبرپختونخوا کی عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہوگی، وفاقی حکومت کو اس قسم کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا جواب دینا ہوگا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرلیا گیا تاہم سرکاری ذرائع نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر قانونی اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدم پیشی پر علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
علی امین گنڈاپور دوسرے روز بھی غائب، خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب
عدالت نے کہا تھا کہ متعدد مرتبہ عدالتی طلبی کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی پیش نہ ہوئے، ان کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر عدالت پیش کیا جائے۔