جموں وکشمیر اور ہریانہ کے ایگزٹ پول جاری کر دیے گئے جس کے بعد اعداد و شمار بھارتی عوام کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے کئی ایگزٹ پولز میں ہریانہ میں کانگریس کو واضح اکثریت حاصل ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کو برتری حاصل ہے اور نیشنل کانفرنس کو واحد بڑی پارٹی کے طور پر ابھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مقبوضہ ریاست میں ریاستی اسمبلی کی 90 نشستوں پر الیکشن کا تیسرا اور آخری مرحلہ مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ وقت پر ایگزٹ پول سامنے آنا شروع ہو گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایگزٹ پولز کو دیکھتے ہوئے ہریانہ میں کانگریس پارٹی کی واضح جیت کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ تاہم ایگزٹ پولز کی رپورٹ غیر سرکاری نتیجہ ہے جو غلط بھی ہوسکتا ہے۔
سی ووٹر ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس پارٹی اور اس کے اتحادیوں سے ہریانہ ریاستی انتخابات میں اچھی کارکردگی کی توقع ہے۔ دریں اثنا، جموں و کشمیر میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جموں کشمیر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے ایگزٹ پول کے نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ ’پیپلز پلس‘ کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کے مطابق کشمیر کی مقامی جماعت نیشنل کانفرنس جماعت جموں و کشمیر میں 33 سے 35 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی۔
مودی ’نیا کشمیر‘ چاہتے ہیں جو لوگوں کو قبول نہیں
’پیپلز پلس‘ نے ہریانہ میں بھی کانگریس کی بڑی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔ پیپلز پلس کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کے مطابق کانگریس کو ہریانہ میں 90 میں سے 55 سیٹیں ملنے کے واضح امکانات ہیں۔
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر نے جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے 23 سے 27 سیٹیں اور این سی-کانگریس اتحاد کے لیے 40-48 سیٹوں کی پیش گوئی کی ہے۔ انڈیا ٹوڈے - سی ووٹر ایگزٹ پول کے مطابق، پی ڈی پی کو جموں و کشمیر میں 6-12 اور دیگر کو 6-11 سیٹیں ملیں گی۔
بھارتہ جنتا پارٹی کے لیے ایگزٹ پولز کے نتائج ڈراؤنا خواب بن گئے ہیں۔ ان کا جموں و کشمیر میں ’نیا کشمیر‘ کا بیانیہ اور امن و خوشحالی کے دعوے ختم ہوتے نظر آرہے ہیں۔ ایگزٹ پولز کے نتائج بی جے پی کی جموں وکشمیر میں واضح شکست کو ظاہر کر رہے ہیں۔
خیال رہے جموں کشمیر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے انتخابی نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔