وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی کے معاملے پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا گیا۔
گزشتہ روز سے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پر اسرار طور پر غائب ہے اور کسی کا کوئی رابطہ نہیں ہورہا جس کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا ہے، اس حوالے سے اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس طلب کرنے کا مراسلہ جاری کردیا۔
ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اغوا ہونے کے معاملے پر بحث کی جائے گی جبکہ کے پی ہاؤس میں خواتین اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کے معاملے کو زیر بحث لایا جائے گا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں خیبرپختونخوا ہاؤس کی املاک کو نقصان پہنچانے اور قبضہ کرنے پر بھی بحث ہوگی جبکہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے تشدد پر بھی بحث ہوگی۔
گنڈا پور اسلام آباد کیسے پہنچے، کے پی ہاؤس میں قیام کیوں؟ ڈی چوک پر کارکنوں کا احتجاج ریکارڈ
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال پر اسمبلی اجلاس بلایا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی پر اسرار گمشدگی پر پی ٹی آئی پشاور نے آج خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے 3 بجے احتجاج کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی پشاور صدر عرفان سلیم کہتے ہیں کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور کی پرُاسرار جبری اغوائیگی عوام کی توہین ہے۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور کے لاپتہ ہوئے دوسرا روز ہوگیا تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا تاحال کوئی پتہ نہ چل سکا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے متعلق متضاد اطلاعات گردش کرنے لگیں جبکہ سرکاری ذرائع نے گرفتاری کی تردید کردی۔
قبل ازیں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی علم نہیں ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین اس وقت کہاں ہیں، صبح 8 بجے علی امین سے سیٹلائٹ فون پر بات ہوئی تھی، ٹیلی فون پر بھی رابطہ نہیں ہورہا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ جس وقت رینجرز اہلکار کے پی ہاؤس میں آئے اس وقت وزیراعلیٰ اسٹاف کے ہمراہ تھے، وزیر اعلیٰ سے ٹیلی فون پر رابطہ نہیں ہورہا، علی امین کو گرفتار کرنا توہین عدالت ہوگی، پشاور ہائیکورٹ نے انہیں ضمانت دی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے راستوں اور موبائل فون سروسز کی بندش کی وجہ سے جڑواں شہروں میں معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔