وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان فراز مغل کا علی امین گنڈاپور کے رابطے سے باہر ہونے کے حوالے سے کہنا ہے کہ کسی کو نہیں معلوم کون کہاں ہے، ہمیں بڑی مشکل سے کے پی ہاؤس سے نکلنے کا موقع ملا ہے۔
علی امین گنڈاپور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ علی امین نے ڈی چوک میں احتجاج ریکارڈ کرایا، وہ کارکنوں کو لے کر کے پی ہاؤس چلے گئے، انہوں نے کارکنوں کو خیبرپختونخوا ہاؤس بلایا تاکہ وہ کچھ کھا پی سکیں، لیکن کے پی ہاؤس پر اچانک ہلہ بولا گیا۔
فراز مغل نے کہا کہ دھرنا اور احتجاج ختم کیا جاچکا تھا اور کارکنوں کو گھروں کو جانے کا کہا گیا تھا، لیکن کے پی ہاؤس ہمارا گھر ہے جس کا تقدس پامال کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا ہاؤس میں سیدھی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، کسی کو نہیں معلوم کون کہاں ہے بڑی مشکل سے وہاں سے نکلنے کا موقع ملا ہے۔
قبل ازیں، ذرائع نے بتایا تھا کہ پولیس اور رینجرز کے دھاوے کے بعد علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا ہاؤس کے سی ایم کمپاؤنڈ میں بیرسٹر گوہر اور دو اہم شخصیات کے ساتھ موجود تھے۔ بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کے درمیان احتجاج کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا اور اب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو واپس پشاور بھجوائے جانے کا امکان ہے۔ آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز بھی خیبرپختونخوا ہاؤس میں موجود ہیں۔