الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 3 حلقوں کے ٹربیونل تبدیلی سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دلائل کے لیے آخری موقع دے دیا۔
ممبر سندھ نثاردرانی کی سربراہی میں 3 رکنی الیکشن کمیشن نے 3 حلقوں کے ٹربیونل کی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کی، انجم عقیل، طارق فضل چوہدری، خرم نوازاور شعیب شاہین کے معاون وکیل پیش ہوئے جبکہ علی بخاری اور عامر مغل کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔
شعیب شاہین کے معاون وکیل نے موقف اپنایا کہ میں چھ کلومیٹر پیدل چل کر ایا ہوں، ہر طرف رکاوٹ ہے، میری تیرہ جگہ تلاشی لی گئی، باہر کرفیو کا سماں ہے، اندر کوئی آ نہیں سکتا، ایسے میں شعیب شاہین کیسے آسکتے ہیں۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ نے جواب جمع کرانا تھا اور اس کی کاپی درخواست گزروں کو دینی تھی، جس پر معاون وکیل نے اگلی سماعت سے پہلے جواب جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر آپ نے اگلی سماعت پر جواب جمع نہیں کرایا تو آپ کا حق ختم کردیں گے، آپ کا کبھی ایک وکیل ہوتا ہے کبھی آپ دوسرے وکیل کو لاتےہیں، ایک ہی وکیل کی حاضری لگتی ہے یہ نہیں کہ سب کی لگتی رہے، حاضری لگانے کا یہ مقصد نہیں کہ اپ کو دیہاڑی ملے گی۔
ممبر الیکشن کمیشن نے شعیب شاہین کے معاون وکیل کو دھیمی آواز میں بولنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ بولنے کا انداز اور تقدس ہوتا ہے، آپ یہاں بطور پارٹی ورکر نہیں بلکہ بطوروکیل پیش ہوئے ہیں، آپ اپنا رویہ بہتر کریں ورنہ آگے آپ کو بہت مشکل ہوگی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جونئیر وکیل پیش ہوئے اور انہوں نے استدعا کی کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے کوئی نہیں پہنچ سکا، جواب جمع کرانے اور دلائل کے لیے وقت دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے ریمارکس دیے کہ 9 اکتوبر کو جواب اور دلائل دیے جائیں، 9 اکتوبر کے بعد کوئی موقع فراہم نہیں ہوگا اور فیصلہ کردیا جائے گا۔
بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
چاہے کوئی گالیاں دے، آئین کے مطابق کام کرتے رہیں گے، چیف الیکشن کمشنر کا شعیب شاہین کو جواب
الیکشن ٹریبونل تبدیلی کی درخواستوں کا معاملہ: عامر مغل کی درخواست قابل سماعت قرار
یاد رہے کہ مسلم لیگ کے تینوں ممبر قومی اسمبلی نے الیکشن ٹربیونل جسٹس طارق محمود جہانگیری پر جانبداری کا الزام لگا رکھا ہے۔