بیروت پر اسرائیلی فوج کے بمباری کے دوران حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سیاسی امور میں کلیدی حیثیت کے حامل ہیں۔ وہ حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کے رشتہ دار بتائے جاتے ہیں۔
ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنائے جانے کے اطلاع برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے دی ہے۔ اسرائیلی فوج یا حزب اللہ نے اب تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
دوسری طرف جنوبی لبنان اور بیروت پر مزید حملوں میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ زمینی جھڑپوں میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
بیروت کے متعدد علاقوں پر اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب بھی بمباری کی جس میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں حزب اللہ کے میزائل مینوفیکچرنگ یونٹ کے کلیدی ماہر محمود یوسف انیسی کو شہید کرنے کا بھی دعوٰی کیا ہے۔
نیو یارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں خیال ظاہر کیا ہے کہ جس وقت اسرائیلی طیاروں نے حملہ کیا تب ہاشم صفی الدین شاید کسی انڈر گراؤنڈ بنکر میں حزب اللہ کے سینیر کمانڈرز اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے۔
فیکٹ چیک: حسن نصراللہ کی شہادت پر لبنان میں جشن؟
ایرانی میزائل گھروں کے قریب گرنے پر بعض اسرائیلی شہری خوش کیوں؟
یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ شب اسرائیلی فوج کی بمباری اب تک کی شدید ترین بمباری میں سے ایک تھی۔ AXIOS نامی میڈیا آؤٹ لیٹ نے لبنانی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ بمباری حسن نصراللہ کو شہید کرنے کے لیے کی جانے والی بمباری سے بھی زیادہ شدید تھی۔