پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ڈی چوک میں احتجاج ہرصورت کامیاب بنانے کی حکمت عملی سامنے آگئی، وزیر اعلی علی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے ہر رکن اسمبلی کو پیٹرول اور گاڑیوں کے اخراجات کے 4 لاکھ روپے دینے اور موٹروے انٹرچیج پر خفیہ کیمروں کے ذریعے اراکین کی مانیٹرنگ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد میں ڈی چوک پر احتجاج کامیاب بنانے کے لیے سر جوڑ لیے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے رکن اسمبلی کو 500 بندے لانے کا ٹاسک دے دیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہدایت کی کہ ہر صورت ڈی چوک پہنچنا ہے، رکن اسمبلی کو پیٹرول اور گاڑیوں کے اخراجات کے 4 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔
علی امین گنڈا پور کا انقلاب لانے کا اعلان، گولی کے جواب میں 10گولیاں چلانے کی دھمکی
علی امین گنڈا پور نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اراکین 50 یا 100 بندوں کے ساتھ صوابی یا برہان سے واپس ہوجاتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے موٹروے انٹر چیج پر خفیہ کیمروں کے ذریعے اراکین کی مانیٹرنگ کا بھی فیصلہ کرلیا۔
علی امین گنڈا پور نے شکوہ کیا کہ اراکین تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرکے واپس ہوجاتے ہیں۔