Aaj Logo

شائع 03 اکتوبر 2024 09:30am

بھارت میں پاکستانی خاندان کی ڈرامائی انداز میں گرفتاری

بھارت میں گزشتہ 10 برس سے جعلی دستاویزات پر مقیم مبینہ پاکستانی خاندان کو گرفتار گرفتار کرلیا گیا۔ برطانونی نشریاتی ادارے کے مطابق خاندان ہندو ناموں اور شناخت کے ساتھ غیرقانونی طور پر رہائش پذیر تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے شہر بنگلور کی پولیس نے مبینہ طور پر پاکستان کے چار شہریوں کو گرفتار کیا ہے، پولیس کے مطابق وہ شہر کے نواحی علاقے میں ہندو ناموں اور شناخت کے ساتھ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ 48 سالہ راشد علی صدیقی، ان کی 38 سالہ اہلیہ ‏عائشہ حنیف، ان کی والدہ روبینہ اور والد محمد حنیف کو بنگلور کے علاقے راجہ پورہ میں غیر قانونی طور پر رہنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ خاندان راجپورہ گاؤں میں شنکر شرما، آشا رانی، رام بابو شرما اور رانی شرما کے فرضی ناموں کے ساتھ رہ رہا تھا۔

پولیس کے مطابق ان چاروں کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ، فریب، فرضی دستاویزات بنانے اور مختلف دیگر معاملات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا گذشتہ اتوار کی شب جب پولیس نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر خاندان کے گھر پر چھاپہ مارا تو راشد نے اپنا نام شنکر شرما بتایا۔

لیکن گھر کی دیواروں پر لکھی تحریر دیکھ کر پولیس کو شک ہوا، جس میں لکھا تھا مہدی فاؤنڈیشن انٹرنیشنل اور جشن یونس۔

پولیس کے مطابق راشد صدیقی نے بتایا کہ وہ بنگلور کے نواحی علاقے میں سنہ 2018 سے رہ رہا ہے۔ ان کے پاس بھارت پاسپورٹ سمیت آدھار شناختی کارڈ بھی موجود تھا۔ اس کے علاوہ دیگر اہلخانہ کے افراد کے تینوں افراد کے پاس بھی ہندو ناموں کے پاسپورٹ اور آدھار کارڈ موجود تھے۔

راشد اور اہلخانہ کو کیسے گرفتار کیا گیا؟

رپورٹ کے مطابق راشد صدیقی کراچی کے علاقے لیاقت آباد کا رہائشی ہے جبکہ ان کی اہلیہ، ساس اور سسر کا تعلق لاہور سے بتایا گیا ہے۔

راشد سمیت دیگر خاندان کی گرفتاری اس طرح ہوئی کہ جب چنئی کے ایک امیگریشن افسر نے 24 ستمبر کو بنگلہ دیشی شہریوں کو حراست میں لیا جو جعلی دستاویزات کے ذریعے حاصل کیے گئے بھارتی پاسپورٹ کا استعمال کر رہے تھے۔

دورانِ تفتیش ان کےپاس سے بعض مذہبی مبلغین کی تصاویر بھی ملیں، رپورٹ کے مطابق راشد اور ان کی بیوی اور ديگر افراد ریاض گوہر شاہی کے پیروکار بتائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ ریاض گوہر شاہی ایک روحانی پیشوا ہیں جنھیں ان کے پیروکار ’امام مہدی‘ کہتے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار کیا گیا خاندان بھارت آنے سے پہلے بنگلہ دیش میں مقیم تھا جبکہ جوڑے کی شادی بھی وہیں ڈھاکہ میں ہوئی تھی۔

Read Comments