آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام 38 روزہ رنگا رنگ ”ورلڈ کلچر فیسٹیول“ جاری ہے، جس میں روزانہ ہزاروں شہریوں کی شرکت دیکھی جارہی ہے۔
فیسٹیول کے ساتویں روز ڈارک کامیڈی تھیٹر پلے سلیور: آج کی تازہ خبر پیش کیا گیا، جس میں سیاسی طنز اور مزاح کے ذریعے انسان اور شیطان کے درمیان فرق کو دلچسپ انداز میں دکھایا گیا۔
ڈرامے میں ”قیدی نمبر 408“، سافٹ ویئر اپ ڈیٹ، پارٹی چھوڑنے اور پریس کانفرنس کے حوالے سے طنزیہ جملے سنائے گئے، جب کہ گلوکار چاہت فتح علی خان کے ذکر نے ناظرین کو قہقہوں سے لوٹ پوٹ کر دیا۔
کامیاب تھیٹر پیش کرنے بعد کے ہدایت کار کا کہنا تھا کہ فیسٹیول میں دنیا بھر سے فنکار آئے لیکن ہم نے میدان مار لیا۔
مزید برآں، کھیل میں مردوں کی تو تو میں میں اور شیطانی قوتوں کے خوفناک میوزک نے ماحول کو سنجیدہ اور ڈرامائی بنا دیا۔
نیپالی گلوکار مدھن گوپال نے اپنی مدھر آواز میں پرفارمنس پیش کی اور کہا کہ وہ پچھلے 10 دن سے پاکستان میں ہیں اور فیسٹیول کے اختتام تک پاکستان میں موجود رہیں گے۔
شہریوں کی بھرپور دلچسپی کے پیش نظر فیسٹیول کو مزید تین دنوں کے لیے بڑھا دیا گیا ہے تاکہ زیادہ لوگ اس عالمی ثقافتی میلے سے لطف اندوز ہو سکیں۔
ڈرامہ تعلیم بالغان
ثفافتی میلے خواجہ معین الدین کا معرکہ آرا ڈرامہ تعلیم بالغان آج بھی دلوں میں زندہ ہے، کھیل کو موجودہ دور کی مناسبت سے پیش کیا گیا تو دیکھنے والوں نے خوب سراہا ۔
تعلیم بالغان کی کاسٹ میں اویس، فرحان رحیم ، اجنیش دوڈیجا، علی رضا، شہریار، عاصم شامل ہیں ، ڈرامہ آرٹسٹ کہتے ہیں کہ یہ کھیل ایسا خوبصورت لکھا گیا ہے جب بھی پرفارم کریں نیا ہی لگتا ہے ۔
قصاب، حجام، خان صاحب، دودھ والا، دھوبی اور ملباری اس کھیل کے اہم کردار تھے، یہ مشہور زمانہ ڈرامے کی کہانی کو برسوں پہلے خواجہ معین الدین نے لکھا تھا جس میں موجودہ دور کی مناسبت سے پیش کیا گیا تو شائقین تعریف کئے بنا نہ رہ سکے ۔
ڈرامے میں ایمان، اتحاد اور تنظیم کی حالت آج بھی موجودہ دور کی عکاسی کرتی ہے ۔