وزارت خزانہ نے نجی بینک سے مہنگا کمرشل قرض نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔ آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے بعد زیادہ شرح سود پرقرض نہیں لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض ملنے پرشرح سود پرقرض نہیں لیا جائے گا، شرح سود پرپرنسپل ایگریمنٹ ہوا تھا رقم حاصل نہیں کی جائےگی، 12ارب ڈالرفنانسنگ گیپ کا تخمینہ آئی ایم ایف نےآئندہ 3 برسوں کیلئے لگایا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی آئی ایم ایف پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی، فنانسنگ گیپ کی صورت میں کم شرح سود پر قرض حاصل کیا جائے گا، حکومت کے اس اقدام سے کمرشل بینک سے قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔
ذرائع کے مطابق مستقبل میں قرض کی دوبارہ درخواست کی گئی تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انٹرنیشنل ٹریڈ فنانس کارپوریشن اور آئی ڈی بی سے 70 کروڑ ڈالر تک قرض لیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر رواں مالی سال کیلئے مزید موصول ہوں گے، آئندہ مالی سال 2 ارب ڈالر اور مالی سال 2027 میں بھی 2 ارب ڈالر موصول ہوں گے، پروگرام کے آخری ماہ کے دوران ایک ارب ڈالر کی آخری قسط موصول ہو گی، اہداف کے جائزہ کیلئے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت پہلا اقتصادی جائزہ مارچ میں ہو گا۔