جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ملزم صارم برنی کی درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے 3 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔
انسانی اسمگلنگ اور دستاویزات میں ردو بدل کے مقدمے میں ملزم صارم برنی کی جانب سے کراچی کی سیشن عدالت شرقی میں درخواست ضمانت دائر کردی گئی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 3 ماہ ہوگئے تاہم مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں جمع نہیں ہوا، ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے اور مزید تفتیش کے لیے درکار نہیں، دستاویز میں ردوبدل ممکن نہیں کیوں کہ وہ تمام اب ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ واصف شبیر نامی شخص نے بچیوں کا باپ ہونے کا دعویٰ کیا، واصف شبیر کی بچیوں کی حوالگی کی درخواست عدالت نے خارج کردی تھی، عدالت نے اسے گارجین اور وارڈ کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن واصف شبیر نے اب تک متعلقہ عدالت سے رجوع نہیں کیا۔
کراچی کی عدالت نے ملزم صارم برنی کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پراسیکیوشن خرید و فروخت کا کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم ضمانت کا حقدار ہے۔
عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے 3 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مجسٹریٹ کی عدالت سے ملزم صارم برنی کی 2 بار درخواست ضمانت مسترد ہوچکی ہے، ملزم صارم برنی اس وقت عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
واضح رہے کہ صارم برنی کو رواں برس جون کے اوائل میں امریکا سے کراچی واپس آنے پر گرفتار کیا گیا تھا، ان کیخلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 420 ، 468، 471 اور 109 سمیت انسداد انسانی اسمگلنگ ایکٹ کے سیکشن 3، 4 اور 5 کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ہاتھ جوڑنے پر بھی صارم برنی نے بچی واپس نہیں کی، افشین کا بیان
صارم برنی کیخلاف ان دفعات کے تحت دھوکہ دہی اور بے ایمانی سے جائیداد کی ترسیل پر آمادہ کرنا، دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی، جعلی دستاویز کو حقیقی طور پر استعمال کرنا، انسانی اسمگلنگ اور مجرمانہ سازش جیسے جرائم کے ارتکاب پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔