افراط زر کی شرح میں کمی کے بعد شرح سود میں کمی کا امکان ہے، افراط زر کی شرح 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی،تجزیہ کاروں کا کہنا ہے نومبر میں اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں ڈیڑھ فیصد تک کمی کرسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افراط زر کی شرح کم ہو کر 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، جس کے پیش نظر توقع ہے کہ نومبر میں اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں 1.5 فیصد تک کمی کرسکتا ہے۔
اس سے قبل 12 ستمبر کو شرح سود میں 2 فیصد کمی کی گئی تھی، اس وقت بنیادی شرح سود 17 اعشاریہ 5 فیصد ہے۔
پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، ستمبر میں افراط زرکی شرح 6.9 فیصد پر آگئی جو جنوری2021 کے بعد افراط زر کی کم ترین سطح پر ہے، ستمبر کے دوران پھل’سبزیوں، دالوں، گندم، چینی ، کوکنگ آئل ’چکن‘بجلی ’آٹا‘اور پٹرول کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ بات وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر میں صارفین کے لئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ (سی پی آئی) 6.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو اگست میں 9.6 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 31.4 فیصد تھا۔
شہری علاقوں میں صارفین کے لئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ ستمبر میں 9.3 فیصد ریکارڈکیاگیا جو اگست میں 11.7 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 29.7 فیصد تھا۔
دیہی علاقوں میں صارفین کے لئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 3.6 فیصد تک گر گیا ہے جو اگست میں 6.7 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 33.9 فیصد تھا۔ صارفین کے لئے قیمتوں کا حساس اشاریہ (ایس پی آئی) ستمبر میں کم ہو کر 9.2 فیصد ریکارڈکیاگیا جو اگست میں 10.8 فیصد اور گزشتہ سا ل ستمبر میں 32 فیصد تھا۔
ہول سیل پرائس انڈکس ستمبر میں کم ہو کر 1.9 فیصد ہو گئی جو اگست میں 6.3 فیصد اور گزشتہ سا ل ستمبر میں 26.4 فیصد تھا۔ شہری علاقوں میں نان فوڈ نان انرجی افرا ط زر کی شرح ستمبر میں کم ہو کر 9.3 فیصد ہو گئی جو اگست میں 10.2 فیصد اور گزشتہ سا ل ستمبر میں 18.6 فیصد تھی۔
دیہی علاقوں میں نان فوڈ نان انرجی افراط زر کی شرح کم ہو کر 12.1 فیصد ہو گئی ہے جو اگست میں 14.4 فیصد اور گزشتہ سا ل ستمبر میں 27.3 فیصد تھی۔شہری علاقوں میں بنیادی افراط زر کی شرح 7.1 فیصد ریکارڈکی گئی جو اگست میں 8 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 25 فیصد تھی۔