ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے تہران پر کوئی بھی میزائل فائر کیا تو اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں ان کے تمام بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جائے گا۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل محمد حسین باقری نے اسرائیل کے خلاف ایران کے جوابی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں اسرائیلی حکومت کے مسلسل جرائم اور تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ردعمل تھا۔
انہوں نے کہا کہ “گزشتہ دو ماہ ایرانی قوم اور مزاحمتی تنظیم کے لیے دو انتہائی مشکل مہینے تھے۔
اسرائیل پر جوابی حملے میں صرف ایک فیصد میزائل استعمال کیے
دوسری جانب ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے کہا ہے کہ تہران نے اسرائیل پر جوابی حملے میں اپنی میزائل صلاحیت کا صرف ایک حصہ استعمال کیا۔
ایران کے وزیر دفاع نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر حکومت نے تل ابیب کی جارحانہ کارروائیوں کے خلاف تہران کی حالیہ انتقامی کارروائیوں کا جواب دینے کا سوچا تو اسرائیلی حکومت کو ”بہت زیادہ سخت“ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ رات کا آپریشن ایران کی میزائل صلاحیت کا صرف ایک حصے کی نمائندگی کرتا ہے، ایک بڑا حصہ پوشیدہ ہے جو انتہائی جدید ٹیکنالوجی اور بہت زیادہ مضبوط تباہ کن میزائلوں پر مشتمل ہے۔
اس سے قبل آئی آر جی سی کہا ہے کہ اسرائیل پر میزائل حملہ گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور اس سال کے شروع میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے جواب میں کیا گیا ہے۔
ایران کی خبر رساں ایجنسی ”فارس“ نے رپورٹ کیا ہے کہ آئی آر جی سی نے اپنے بیان میں کہا، ’اسماعیل ہنیہ، حسن نصر اللہ اور (آئی آر جی سی گارڈز کمانڈر) نیلفرشون کی شہادت کے جواب میں، ہم نے مقبوضہ علاقوں کے قلب کو نشانہ بنایا‘۔
تل ابیب میں مسلح افراد کی فائرنگ، 8 صیہونی آبادکار قتل، 20 زخمی
پاسداران انقلاب نے اس بیان میں اسرائیل کو دھمکی بھی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو وہ مزید حملے کرے گا۔
پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا کہ اس کی فضائیہ نے اسرائیل کے ’اہم ٹھکانوں‘ کو نشانہ بنایا ہے اور اس کی تفصیلات کا اعلان وہ بعد میں کریں گے۔
اقوام متحدہ میں موجود ایرانی مشن نے حملوں کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ صیہونیوں کو ان کی دہشتگردی پر جائز جواب دیا گیا ہے، ایران کے شہریوں اور اس کی آزادی پر حملہ آوروں کو جواب دیا گیا، اگر صیہونی حکومت نے جواب دیا تو پھر ہمارا ردعمل بھی شدید ہوگا۔
ایران نے صیہونیوں کی حامی خطے کی ریاستوں کو بھی وارننگ سیتے ہوئے کہا کہ ان ریاستوں سے کہتے ہیں ہمارے بیچ نہ آئیں۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے داغے گئے کچھ بیلسٹک میزائلوں نے نام نہاد نیتزارم کوریڈور پر واقع اسرائیلی ٹینکوں کو نشانہ بنایا۔
نیٹزارم کوریڈور شمالی غزہ کو جنوب سے الگ کرنے کے لیے اسرائیلی حملے کے ابتدائی دنوں میں قائم کیا گیا تھا۔
آئی آر جی سی نے مبینہ طور پر کہا کہ اس کی یہ کوشش ”کامیاب“ ہوئی ہے اور اس نے اسرائیلی فوج پر خبروں میں بھاری سنسر شپ لگانے کا الزام لگایا۔
آئی آر جی سی کے اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔