Aaj Logo

شائع 01 اکتوبر 2024 06:04pm

بھارت: نبی کریم ﷺ کیخلاف توہین آمیز بیان پر پنڈت کیخلاف 67 مقدمات درج

بھارت میں نبی کریم ﷺ کے خلاف توہین آمیز بیان پر ایک پنڈت کے خلاف 67 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی حکومت نے پیر کو بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ پنڈت مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف ناسک میں ایک تقریب کے دوران اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف مبینہ توہین آمیز ریمارکس پر ریاست بھر میں تقریباً 67 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

حکومت نے مزید بتایا کہ مبینہ توہین آمیز ریمارکس پر مشتمل قابل اعتراض مواد، جسے آن لائن شیئر کیا گیا تھا، سائبر کرائم پولیس کے ذریعے ہٹایا جا رہا ہے۔

مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف درخواست ایڈووکیٹ محمد وصی سید اور دیگر کی طرف سے دائر کی گئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ 2014 کے بعد سے ’فرقہ وارانہ واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور منظم اسلامو فوبک واقعات کو پشت پناہی ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی طرف سے حاصل ہے، جس سے ہجومی تشدد، فسادات اور مسلمانوں کا بائیکاٹ جنم لے رہے ہیں‘۔

پیر کو ایڈووکیٹ اعجاز نقوی نے درخواست گزاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ رام گیری مہاراج کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے بجائے ریاست کے وزیراعلیٰ ایک ناتھ شندے نے ان کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا اور بیان دیا کہ ریاست میں سنتوں کا تحفظ کیا جائے گا۔

اسی طرح نقوی نے بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کی طرف سے دی گئی اشتعال انگیز تقریروں کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

تاہم، جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور پرتھوی راج چوہان کی بنچ نے نوٹ کیا کہ رام گیری مہاراج کی ویڈیوز کو ہٹانے اور رانے کے مبینہ نفرت انگیز تقریر کے واقعات میں ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق درخواستوں کی پہلے ہی سماعت کی جا رہی ہے۔

نفرت انگیز تقاریر کے بارے میں بنچ نے کہا کہ ہم انہیں تقاریر کرنے سے نہیں روک سکتے لیکن پولیس کارروائی کر رہی ہے اور جہاں بھی ہو سکے ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔

عدالت نے کہا کہ ’صرف اس وجہ سے کہ وہ (ایکناتھ شندے اور رام گیری) ایک اسٹیج پر بات کر رہے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایف آئی آر درج کی جائے، آپ کو خرابیاں دکھانی ہوں گی۔ اگر خلاف ورزی ہوتی ہے تو ایف آئی آر درج کی جاتی ہیں۔‘

بنچ نے نقوی کو ہدایت دی کہ وہ اپنی درخواست میں ترمیم کریں اور سائبر پولیس اور مقامی پولیس اہلکاروں کے علاوہ تمام جواب دہندگان کو حذف کر دیں۔

Read Comments