اسرائیل کی مشرق وسطیٰ میں شرانگیزی اور روس یوکرین جنگ کے درمیان ایسا محسوس ہوتا ہے جلد ایک بڑی جنگ شروع ہونے والی ہے، ان ایٹمی طاقتوں کے ایڈونچرز دنیا کو اس کے خاتمے کی جانب تیزی سے دھکیل رہے ہیں، اور ایسا لگتا ہے آئزک نیوٹن کی دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی ان کی بتائی گئی تاریخ پر پوری ہوجائے گی۔
معروف سائنسدان آئزک نیوٹن نے ایک بار پیشگوئی کی تھی کہ دنیا 2060 میں ختم ہو جائے گی۔
ان کی اس پیشگوئی نے بہت سے لوگوں کو بے چین کر رکھا ہے۔
پہلی صدی عیسوی میں سینٹ جان دی ڈیوائن سے لے کر بابا وانگا اور اب ٹک ٹاک پر گمنام ”ٹائم ٹریولرز“ تک دنیا کے خاتمے کے بارے میں ان گنت پیشگوئیاں کی گئی ہیں۔
تاہم، جب جدید سائنس کے باپ مانے جانے والے شخص کی طرف سے ایسی پیشگوئی آتی ہے تو یہ شاید قابل غور ہے۔
طبیعیات اور ریاضی میں اہم دریافتیں کرنے والے نیوٹن نے یہ نظریہ پیش کیا کہ دنیا کا وجود 2060 میں ختم ہو جائے گا۔
چین میں ایک ساتھ 7 سورج نمودار، قیامت کی نشانی؟
انہوں نے جب 1704 میں اپنا تفصیلی حساب لکھا تو شاید یہ تاریخ بہت دور لگ رہی تھی۔ لیکن آج، یہ صرف 36 سال کی دوری پر ہے، اس کا مطلب ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس تاریخ کے آنے پر زندہ ہوں گے۔
حال ہی میں کئے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً سات میں سے ایک شخص کا خیال ہے کہ وہ اپنی زندگی میں دنیا کے خاتمے کا مشاہدہ کرے گا۔
نیوٹن بائبل اور دیگر مذہبی متون کے باریک بینی سے مطالعے کے ذریعے دنیا کے اختتام کی اپنی مخصوص تاریخ پر پہنچے، اور یہ پیشگوئی کی کہ زمین پر موجودہ دنیاوی نظام کی جگہ ”جنت کی بادشاہی“ لے گی۔
ان کا عقیدہ تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اکیسویں صدی کے وسط میں واپس آئیں گے اور ایک ہزار سال تک حکومت کریں گے، اس دوران یہودی اسرائیل میں ”ایک پھلتی پھولتی اور ابدی بادشاہت“ قائم کریں گے۔
اس پرانی تحریر میں نیوٹن اپنے زمانے کی پرانی انگریزی میں ایک اپنی پیشگوئی کی وضاحت کر رہے ہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ ایک مخصوص مدت، جسے ”ساڑھے تین وقت“ کہا جاتا ہے، ایک مخصوص تاریخ پر ختم ہو جائے گی۔ وہ اس وقت کی گنتی 1260 دن کرتے ہیں، جسے پھر وہ پرانے انگریزی کیلنڈر کے مطابق سالوں اور مہینوں میں تبدیل کرتے ہیں۔
یمن میں موجود ”دجال کا جزیرہ“ اور دو بھائیوں کے خون والا درخت
نیوٹن کا ماننا ہے کہ یہ پیشگوئی تین طاقتور حکمرانوں کے کنٹرول میں ایک دور کے خاتمے کا اشارہ کرتی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ دور تقریباً 800 عیسوی میں شروع ہوا تھا اور تقریباً 2060 عیسوی میں ختم ہو جائے گا۔ تاہم، وہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تاریخ اس سے آگے تو جاسکتی ہے لیکن اس سے قبل دنیا کا خاتمہ نہیں ہوگا۔
اس کے علاوہ، نیوٹن اپنی تشریح کے مطابق، 2060 عیسوی کے قریب ایک اہم واقعہ یا تبدیلی کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔
نیوٹن کے ماہر اسٹیفن ڈی اسنوبیلن نے انکشاف کیا کہ اگرچہ اسکالرز نیوٹن کی پیشگوئی کے بارے میں پہلے سے ہی واقف ہیں، لیکن یہ حال ہی میں عام لوگوں کو معلوم ہوا ہے۔
یہودیوں کے خفیہ مقاصد، مستقبل کی پیشگوئی
سنوبیلن نے مزید کہا کہ سائنسدان قیامت کی پیشین گوئیاں کرتے رہتے ہیں، ’تجسس کی بات ہے کہ 2060 کی کہانی سامنے آنے کے چند ماہ بعد، سر مارٹن ریز، جو آج کے معروف سائنسدانوں میں سے ایک ہیں، انہوں نے ”ہماری آخری گھڑی“ (برطانیہ میں ہماری آخری صدی) کے عنوان سے ایک کتاب شائع کی جس میں وہ دلیل دیتے ہیں کہ نسل انسانی کے پاس اکیسویں صدی میں زندہ رہنے کے امکانات صرف ففٹی ففٹی ہیں‘۔