Aaj Logo

شائع 30 ستمبر 2024 07:57pm

وقاص اکرم کی وضاحت: ڈی چوک احتجاج کا اعلان اور بیرسٹر گوہر کو ہٹانے کا فیصلہ معمہ بن گیا

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد پیر کو خبریں سامنے آئیں کہ عمران خان نے ڈی چوک پر جمعہ 4 اکتوبر کو احتجاج کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ڈی چوک پہنچیں چاہے اس میں دو دن لگ جائیں۔ یہ اطلاعات بھی آئیں کہ عمران خان نے ہفتہ کے روز احتجاج ختم کرنے پر پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر کو ’بزدل‘ کہا اور انہیں ہٹانے کی بات کی۔ تاہم پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اس معاملے پر ایک وضاحت جاری کی ہے جس کے بعد بیرسٹر گوہر کے مستقبل کے حوالے سے ابہام پیدا ہو گیا ہے، ان کے پیغام میں ڈی چوک احتجاج کو کوئی ذکر بھی نہیں تھا۔

شیخ وقاص نے پیر کو عمران خان سے منسوب ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ’عدلیہ کی آزادی اور جمہوریت کیلئے ہم دو اکتوبر کو میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور میں بھرپور احتجاج کریں گے اور پانچ اکتوبر کو لاہور میں مینار پاکستان پر بھی احتجاج کریں گے۔ جبکہ اسلام آباد کیلئے میں نے علی امین گنڈاپور کو چار اکتوبر بروز جمعہ ڈی چوک میں احتجاج کی کال دینے کا پیغام دیا ہے‘۔

پی ٹی آئی میں اختلافات: عمران خان کا بڑے عہدے کی قربانی دینے کا فیصلہ

لیکن شیخ وقاص اکرم نے اپنا جو ویڈیو پیغام جاری کیا اس میں دو اور پانچ اکتوبر کے احتجاج کا ذکر تو تھا لیکن چار اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج کی بات نہیں کی گئی تھی۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر بانی کے حوالے سے ایک خبر گردش کر رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے ایک بیان منسوب کیا گیا ہے، گنڈاپور اور چیئرمین گوہر کی ذات سے منسوب یہ بیان من گھڑت ہے، کارکن بے بنیاد پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں، کارکن اپنے احتجاج پر توجہ دیں۔

ان کا اشارہ بیرسٹر گوہر کے حوالے سے سامنے آئی اس خبر کی جانب تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے 28 ستمبر کا احتجاج ختم کرنے پر بیرسٹر گوہر کو ’بزدل‘ قرار دیتے ہوئے چئیرمین شپ سے ہٹانے کا عندیہ دیا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے بھی شیخ وقاص اکرم کی ویڈیو کو شئیر کیا اور لکھا ’چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے حوالے سے چلنے والے بیانات پر سیکرٹری انفارمیشن پی ٹی آئی شیخ وقاص کی تردید‘۔

بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بھی پی کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آج کہا ہے کہ احتجاج کبھی روکا نہیں جاتا، نہ ہی پرسوں اس کو رُکنا چاہئیے تھا، نہ ہی کوئی چیز کال آف کی جاتی ہے آپ کلئیر ہوجائیں، اب جو احتجاج ہوگا وہ نہیں رکے گا۔

علیمہ خان نے بھی دو اکتوبر کے مظاہروں کا ذکر کیا لیکن چار اکتوبر کو ڈی چوک پر مظاہرے کا ذکر ان کی گفتگو میں بھی نہیں تھا۔

علیمہ خان کے بیان کے بعد شیخ وقاص اکرم کے آنے والے ویڈیو بیان پر پی ٹی آئی کے حامی ابہام کا شکار ہیں کہ کیا عمران خان نے واقعی بیرسٹر گوہر کو ہٹانے کی بات کی ہے اور کیا ڈی چوک پر احتجاج کی کال دی گئی ہے یا نہیں۔

پی ٹی آئی کے حامی سوشل میڈیا پر شیخ وقاص اکرم سے پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ عمران خان نے اپنی بہن اور صحافیوں کے سامنے جو کہا وہ غلط ہے؟ آپ کو کس نے بتایا اور کیوں آپ وضاحتیں دے رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ ہوں، سرکاری وسائل ڈنکے کی چوٹ پر استعمال کروں گا، گنڈا پور

ایک صارف نے چار اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج بھی شیخ وقاص اکرم کا یاد دلایا۔

Read Comments