Aaj Logo

شائع 30 ستمبر 2024 07:49pm

ایران نے لبنان یا غزہ میں اسرائیل کے خلاف اپنی ’فورسز‘ بھیجنے کی تردید کر دی

ایران نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ’مجرمانہ اعمال‘ کا جواب دے گا لیکن اس امکان کو رد کردیا کہ وہ لبنان یا غزہ میں اسرائیل کے خلاف اپنی فورسز اتارے گا۔

غیرملکی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق تہران میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دروان ایرانی دفترِ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ ایران جنگ تو نہیں چاہتا لیکن وہ اس سے ڈرتا بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ مزاحمتی محاذ اور لبنانی عوام جلد ہی صیہونیت کے خاتمے اور القدس کی آزادی کا جشن منائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کو اس طرح کے جرائم سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور وہ ان جرائم کا سہارا لے کر اپنی ناقابل تلافی شکست کی تلافی کبھی نہیں کرے گی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کو ان تمام جرائم سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور وہ خطے میں اپنی طویل ناکامیوں کی تلافی نہیں کرے گا، اسرائیل کی جانب سے بیروت کے نواحی علاقوں کو نشانہ بنانے اور امریکہ کی طرف سے سید حسن نصر اللہ کے قتل کے لیے عطیہ کردہ بموں کے استعمال کے مجرمانہ اقدام کے فوراً بعد ایران نے فوری طور پر بین الاقوامی اور قانونی اقدامات کو ایجنڈے میں شامل کیا۔

حزب اللہ کی اگلی حکمت عملی کیا ہوگی، عبوری سربراہ کا اعلان

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چیئرمین کو ایک خط بھیجا ہے جس میں اس سلسلے میں فوری کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

کنعانی کے مطابق علاقائی حکومتیں اور اقوام صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے قابل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران سے رضاکار فورس بھیجنے کی ضرورت نہیں اور ملک کو کسی کی طرف سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔

لبنان میں ہر جگہ تباہی: حسن نصراللہ کی نماز جنازہ سے متعلق اہم اعلان

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت حالیہ برسوں میں اپنی متعدد شکستوں کی وجہ سے مزاحمتی گروہوں کا مقابلہ نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ جو کچھ لبنان میں دیکھا گیا ہے وہ فضائیہ اور امریکی بموں کا استعمال ہے۔

Read Comments