امریکا نے مشرق وسطیٰ میں اپنی فوج بھیجنے کا عندیہ دے دیا جبکہ ایران نے اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے سربراہ کی شہادت کے بعد ہزاروں جنگجوؤں کو لبنان اور شام کے سرحدی علاقوں میں بھیجنا شروع کردیا۔
امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایک ایک ذریعے اس حوالے سے بتایا کہ ایران اب ہزاروں جنگجوؤں کو لبنان اور شام کے سرحدی علاقوں میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی اشارہ کیا کہ ایران نے گزشتہ دو ماہ کے دوران ہزاروں جنگجوؤں کو عراق سے شام منتقل کیا ہے۔
ویب سائٹ نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ “ایران شام اور لبنان میں جنگجوؤں کو منتقل کرکے اپنی ڈیٹرنٹ فورس کو مضبوط کرنے کی تیاری کر رہا ہے، حزب اللہ نے لبنان اور شام کی سرحد پر سرنگوں کا ایک پیچیدہ نیٹ ورک بنایا ہے۔
دوسری جانب امریکا نے مشرق وسطیٰ میں اپنی فوج بھیجنے کا عندیہ دے دیا۔ اس حوالے سے وزیردفاع لائیڈ اسٹن نے کہا کہ امریکا خطے میں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کررہا ہے۔
پینٹاگون ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائیڈر نے کہا خطے میں تعیناتی کے لیے فوج ہائی الرٹ ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کہتے ہیں مشرق وسطیٰ میں ہر قسم کی جنگ کو روکنا ہوگا، وہ جلد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کریں گے جبکہ نیتن یاہو نے ایک بار پھر لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے تازہ حملوں میں لبنان میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج لبنان میں براہ راست شہریوں کو نشانہ بنانے لگی۔ اسرائیل نے بیروت کے وسطی علاقوں میں بھی بمباری شروع کردی، چوبیس گھنٹے میں سو سے زائد شہری شہید ہوگئے۔
کولا کے علاقے میں اپارٹمنٹ پر فضائی حملے میں فلسطینی گروپ پاپولر فرنٹ کےتین رہنماؤں سمیت متعدد افراد شہید ہوگئے۔ عین الدلب میں بھی دو رہائشی عمارتوں پر بمباری سے تیس سے زائد شہری شہید ہوئے۔
آرزون میں لوگوں کے مجمع پر ڈرون حملہ کردیا گیا۔ کئی شہری موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق نباتیہ اورمرجعون میں بھی بمباری کرکے سات سے زائد شہریوں کو شہید کیا گیا جبکہ چالیس سےزائد زخمی ہیں۔