اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ سے متعلق ایک سعودی ٹی وی چینل نے بڑا دعویٰ کر دیا۔
اسرائیلی ویب سائٹ نے سعودی ٹی وی چینل ’’الحدث“ کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ایران سے تعلق رکھنے والے ایک جاسوس نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ سے مصافحہ کیا جس سے ان کے ہاتھوں پر ایک خاص مادہ (پینٹ کی طرح کا لیکن محسوس نہ ہونے والا) لگا، اور اس مادے کی بدولت اسرائیل انہیں ٹریک کرنے میں کامیاب ہوا۔
اس سے پہلے اٹلی کے ایک اخبار نے دعویٰ کیا تھاکہ ایرانی جاسوس نے اسرائیل کو حسن نصر اللہ کے ٹھکانے سے آگاہ کیا۔
الحدث کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کی لاش جب نکالی گئی تو ان کے جسم پر زخم کے نشانات موجود نہیں تھے جس سے تفتیش کاروں کو معلوم ہوا کہ ان کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔
عرب اور اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے میں بمباری کی تو حسن نصراللہ ایسی جگہ تھے جہاں سے ہوا کا زیادہ گزر نہیں تھا اور بمبای کے بعد کمرے میں گیس بھر گئی اور دم گھٹنے سے وہ جاں بحق ہوگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فضائی بمباری سے ایسی گیسوں کا اخراج ہوا کہ دھواں کمرے میں بھر گیا تھا۔