Aaj Logo

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2024 10:55am

کار ساز حادثہ کیس: ملزمہ نتاشہ کی منشیات کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کارساز حادثہ کیس میں گرفتار خاتون ملزمہ نتاشہ دانش کی منشیات کیس میں بھی ضمانت منظور کرلی۔

یاد رہے کہ ملزمہ نتاشہ دانش کار ساز حادثہ کیس میں پہلے مقدمے میں ضمانت پر ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالکریم خان آغا نے منشیات کیس میں ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزمہ کی جانب سے وکیل بیرسٹری فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہماری ایک ایف آئی آر میں درخواست ضمانت منظور کی جاچکی ہے، اس کیس کی میں ایف آئی آر میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ جب ملزمہ گاڑی چلا رہی تھی تو وہ اس وقت نشے کی حالت میں تھی، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں بھی ابہام ہے کیونکہ بلڈ میں میتھا فیٹا مائن موجود نہیں لیکن یورین میں موجود تھا۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ یورین میں میتھا فیٹا مائن کی کتنی مقدار موجود تھی، جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا اس کی مقدار کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں مینشن نہیں کیا گیا۔

کار ساز حادثے کی ملزمہ کیخلاف منشیات استعمال کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا

وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا میری موکل کا سائیکیٹرسٹ سے برسوں سے علاج بھی جاری ہے، ایسا بھی ممکن ہے کوئی ایسی دوا دی گئی ہو جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں آیا ہوں۔

جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے یہ بھی ایک بڑی بات ہے کہ اس کیس کے متاثرین کی جانب سے ملزمہ کے ساتھ صلح کرلی گئی ہے، ملزمہ تین بچوں کی والدہ ہے اور پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جیل میں ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد منشیات کے مقدمے میں کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی ضمانت منظور کی، عدالت نے ملزمہ کو ضمانت کے عوض 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ 13 ستمبر کو انسداد منشیات کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جسے ملزمہ کے وکیل نے سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا تاہم سیشن عدالت نے بھی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا، بعد ازاں ملزمہ نے اس فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا، حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔

21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔

29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی جب کہ 28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی تھی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔

31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

کار ساز حادثہ: ملزمہ نتاشہ کی منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد

4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی جبکہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔

6 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز ٹریفک حادثے میں فریقین کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد ملزمہ نتاشہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی جبکہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

Read Comments