جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے کارساز حادثے میں ملوث ملزمہ نتاشہ کے دس لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظوری کے بعد رہائی کے احکامات جاری کردیئے ہیں، جس کے بعد انہیں 43 دن بعد جیل سے رہائی مل گئی ہے۔ جبکہ سندھ ہائیکورٹ نے بھی کراچی میں کارساز حادثہ کیس میں گرفتار خاتون ملزمہ نتاشہ دانش کی منشیات کیس میں بھی ضمانت منظور کرلی ہے عدالت نے ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح کردیں کہ عدالت کسی دباؤ میں آئے بغیر قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔
یاد رہے کہ ملزمہ نتاشہ دانش کار ساز حادثہ کیس میں پہلے مقدمے میں ضمانت پر ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالکریم خان آغا نے منشیات کیس میں ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزمہ کی جانب سے وکیل بیرسٹری فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ملزمہ نتاشہ کے رہائی کے احکامات جاری کردیئے، مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کی امتناع منشیات کیس میں 10 لاکھ کے مچلکےجمع کروائے گئے ہیں۔ جس کے بعد ملزمہ کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے ملزمہ کو 3 اکتوبر کو متعلقہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہماری ایک ایف آئی آر میں درخواست ضمانت منظور کی جاچکی ہے، اس کیس کی میں ایف آئی آر میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ جب ملزمہ گاڑی چلا رہی تھی تو وہ اس وقت نشے کی حالت میں تھی، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں بھی ابہام ہے کیونکہ بلڈ میں میتھا فیٹا مائن موجود نہیں لیکن یورین میں موجود تھا۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ یورین میں میتھا فیٹا مائن کی کتنی مقدار موجود تھی، جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا اس کی مقدار کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں مینشن نہیں کیا گیا۔
کار ساز حادثے کی ملزمہ کیخلاف منشیات استعمال کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا میری موکل کا سائیکیٹرسٹ سے برسوں سے علاج بھی جاری ہے، ایسا بھی ممکن ہے کوئی ایسی دوا دی گئی ہو جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں آیا ہوں۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے یہ بھی ایک بڑی بات ہے کہ اس کیس کے متاثرین کی جانب سے ملزمہ کے ساتھ صلح کرلی گئی ہے، ملزمہ تین بچوں کی والدہ ہے اور پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جیل میں ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد منشیات کے مقدمے میں کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی ضمانت منظور کی، عدالت نے ملزمہ کو ضمانت کے عوض 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کار ساز حادثہ امتناع منشیات کیس میں ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کار ساز حادثہ کیس کو میڈیا میں بہت زیادہ کوریج ملی، سول سوسائٹی نے بھی اس واقعے پر آواز بلند کی جو ملزمہ کے حق میں نہیں تھی لیکن یہ واضح کرتے ہیں کہ عدالت کسی دباؤ میں آئے بغیر قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا عدالت نے ان کا جائزہ بھی لیا، وہ دفعات شراب نوشی سےمتعلق ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ملزمہ کے خلاف امتناع منشیات ایکٹ 1979 کی سیکشن 11 کا اطلاق حیران کن ہے، یہ ایک نشہ آوار مواد ہے جو مبینہ طور پر ملزمہ کے جسم سے الکحول کی جگہ ملا ہے تاہم عدالت یہ معاملہ ٹرائل کورٹ پر چھوڑتی ہے۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اس کی زیادہ سے زیادہ سزا 3 سال ہے، مرکزی کیس میں ورثا کی ملزمہ سے صلح ہوچکی ہے، کیمیکل ایگزیمینر کی رپورٹ میں بھی تضاد ہے لہذا کیس مزید انکوائری کا بنتا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا کہ ملزمہ کے 3 بچے ہیں جو اسکول جاتے ہیں انہیں ماں کی ضرورت ہے، ملزمہ گزشتہ 6 ہفتوں سے جیل میں ہے، عدالت ملزمہ کی 10 لاکھ روپے میں ضمانت منظور کرتی ہے۔واضح رہے کہ 13 ستمبر کو انسداد منشیات کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جسے ملزمہ کے وکیل نے سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا تاہم سیشن عدالت نے بھی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا، بعد ازاں ملزمہ نے اس فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا، حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔
21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔
23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔
29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی جب کہ 28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی تھی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
کار ساز حادثہ: ملزمہ نتاشہ کی منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد
4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی جبکہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔
6 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز ٹریفک حادثے میں فریقین کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد ملزمہ نتاشہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی جبکہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔