جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فاٹا انضمام امریکہ کے دباؤ پر کیا گیا، باجوہ نے کہا تھا کہ امریکہ کا دباؤ ہے۔
مولانا فضل الرحمان نےمفتی محمود مرکز پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کارکن ناانصافی برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں، اس پارلیمان کو عوام کا مینڈیٹ حاصل نہیں، موجودہ پارلیمان اتنی بڑی ترمیم کی اہل نہیں ہے، جعلی پارلیمان سے آئینی ترمیم کرانا ناانصافی ہے، جتنی بھی دھاندلی کرلو ہم میدان میں ہیں۔
پی ٹی آئی سوشل میڈیا کنٹرولر جبران الیاس نے بیرسٹر گوہر کی بھی سرزرنش کردی
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ہم مسودہ شیئر کریں گے، ایسی ترامیم لائیں جس سےعوام کو ریلیف ملے، جمہوریت مضبوط ہو، پارلیمان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا صوبہ آگ میں جل رہا ہے، فاٹا کے عوام اس وقت مظلوم ہیں، ہمارے ہاں بھی بے شمار لاپتہ لوگ ہیں، یہاں ریاست کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ میرے سامنے امریکی افسر نے کہا کہ ’فاٹا مرجر از مسٹ‘، باجوہ نے کہا کہ امریکا کا دباؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو اب تک 800 ارب روپے مل جانے چاہئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہونی چاہئے، جلسے سے روکنا غیرجمہوری عمل ہے۔
راولپنڈی میں احتجاج پر عمران خان اور علی امین گنڈاپور کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نہ مرکز میں اور نہ ہی خیبرپختونخوا میں عوام کی حکومت ہے، پارلیمنٹ کو عوام کی نمائندہ نہیں سمجھتے، خیبرپختونخوا میں ہمارا مینڈیٹ چرا کر انہیں دیا گیا ہے۔
علی امین گنڈاپور کے گولی والے بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا لب و لہجہ بچپنے کے سوا کچھ نہیں۔