حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل اور عالم اسلام کے عظیم اور نڈر مجاہد سید حسن نصراللہ کی شہادت میں ملوث عالمی سامراج اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی یوم احتجاج منایا گیا۔ اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ، مٹھی، وہاڑی، شہداد کوٹ، جیکب آباد، اوکاڑہ، ننکانہ، ایبٹ آباد، چنیوٹ، بھَلوال اور لوئر دیر میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ کراچی اور لاہور میں ایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے خلاف نکالے جانے والی ریلی نے امریکی قونصلیٹ کا رُخ کرلیا۔
اتوار کو مختلف تنظیموں کی جانب سے حسن نصراللہ کی شہادت کے خلاف کراچی میں ریلی نکالی گئی۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کون تھے؟
ریلی نمائش چورنگی سے امریکی قونصلیٹ کی طرف روانہ ہونے پر امریکن قونصلیٹ جانے والے راستے سیل کردئے گئے۔
ریلی کے مائی کولاچی روڈ پہنچنے پر مظاہرین نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے کنٹینر لگا کر راستہ بند کردیا گیا ہے۔
جس کے بعد احتجاجی ریلی میں شریک کارکنان نے دھرنا دے دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک کنٹینر ہٹائیں نہیں جائیں گے دھرنا جاری رکھا جائے گا۔
پولیس کی بھاری نفری ٹاور، مائی کولاچی روڈ، گورنر ہاؤس اور سی ایم ہاؤس پر تعینات کردی گئی۔کچھ دیر بعد پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی گئی۔
اس دوران مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ایک موٹرسائیکل کو آگ لگا دی۔
پتھراؤ سے اے ار وائی نیوز کی ڈی ایس این جی کے شیشے ٹوٹ گئے، نیو ٹی وی کی ڈی ایس این جی کی ونڈ اسکرین بھی ٹوٹ گئی، شلینگ اور پھتراؤ سے صحافی دانیال سمیت کئی افراد زخمی ہوئے۔
مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کا سلسلہ دو گھنٹے تک جا ری رہا، جس کے بعد گرفتار مظاہرین کی رہائی پر دھرنا ختم کردیا گیا اور مظاہرین منتشر ہوگئے۔
جماعت اسلامی کے زیرا ہتمام مختلف شہروں میں حسن نصراللہ کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی، اس موقع پر امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا اسرائیل نے انسانیت کی توہین کی، کل گریٹر اسرائیل کا پھر اعلان کیا، حکومت سے درخواست ہے فلسطین کے لیے کھڑے ہوجائیں۔
اسلام آباد میں بھی حسن نصراللہ شہید کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی، جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم نے حسن نصراللہ شہید کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی۔
لاہور میں پنجاب اسمبلی ہال سے امریکی قونصلیٹ تک حمایت مظلومین فلسطین ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، مجلس وحدت مسلمین اور تحریک بیداری امت مصطفی کے قائدین نے کی۔
حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت پر عالمی برادری کا اظہارِ افسوس، اسرائیلی حملوں کی مذمت
ریلی میں لاہور اور گرد و نواح سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ شرکا نے فلسطین کے پرچم، سید حسن نصراللہ کی تصاویر، بینرز اور احتجاجی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جبکہ جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سڑک پر بچھائے گئے تھے، جن کو شرکا اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ اظہار برات کرتے رہے۔
ریلی کے شرکا امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جبکہ حماس، حزب اللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضا مسلسل ساڑھے 5 گھنٹے مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔