پشاور میں برہان پل کے قریب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر شیلنگ کے خلاف خیبرپختونخوا حکومت نے قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
اپنے ایک بیان میں مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ کل پی ٹی آئی کارکنوں پر براہ راست شیلنگ اور فائرنگ کی گئی، شیلنگ پر کے پی حکومت عدالت جائے گی جبکہ ایڈووکیٹ جنرل کے پی سے قانونی کارروائی سے متعلق کہا جائے گا۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ پُرامن کارکنوں پر اس طرح شیلنگ اور فائرنگ کہاں کا قانون ہے؟ قانون کی پاسداری کوئی خیبرپختونخوا حکومت سے سیکھے، کل وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے جس طرح پنجاب پولیس اہلکاروں کو محفوظ بنایا سب کے سامنے ہے، کیا پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق نہیں تھا؟
انہوں نے مزید کہا کہ جعلی حکومت نے کل ماڈل ٹاؤن جیسے سانحے کا پروگرام بنایا تھا، گزشتہ روز کارکنان پر سیدھی سیدھی گولیاں چلائی گئیں، راولپنڈی شہر اور موٹروے مقبوضہ کشمیر کا منظر پیش کر رہے تھے۔
علی امین گنڈا پور کا انقلاب لانے کا اعلان، گولی کے جواب میں 10گولیاں چلانے کی دھمکی
صوبائی مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایک جعلی راجکماری کی حکمرانی میں پی ٹی آئی خواتین پر شیلنگ کی گئی، پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان خراج تحسین کی مستحق ہیں، بدترین مارشل لا میں بھی اس طرح کی فسطائیت نہیں ہوتی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت فسطائیت کے ریکارڈ توڑ رہی ہے، پی ٹی آئی کے دلیر کارکنان نے بدترین فسطائیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پی ٹی آئی کے تمام کارکنان کو کامیاب احتجاج ریکارڈ کرانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو پیغام دیا کہ مریم نواز تیاری پکڑیں، اگلے ہفتے علی امین گنڈاپور پھر پنجاب آ کر احتجاج ریکارڈ کریں گے۔