پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا۔ نئی تاریخ کا اعلان راولپنڈی میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں اور مظاہرے کے بعد کیا گیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو لیاقت باغ میں جمع ہونے سے روکنے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں لگادی تھیں جس کے نتیجے میں تصادم ہوا۔
پی ٹی آئی کے نئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اس حوالے سے ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کروایا جس میں انہوں نے احتجاج میں نکلنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان حکومتی پابندیوں کے باوجود پارٹی کے مقصد کے لیے کھڑے رہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے ویڈیو پیغام میں اعلان کیا کہ پاکستان تحریک انصاف 2 اکتوبر کو تین شہروں ملتان، میانوالی اور فیصل آباد میں بڑے احتجاجی مظاہرے کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت ایک ذمہ داری ہے اور باہر نکلنا آپ کا فرض ہے۔
پی ٹی آئی کے ایک اعلیٰ عہدیدار شیخ وقاص اکرم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنی پارٹی کی کوششوں کو روکنے اور اشتعال انگیز دعوے کرنے پر پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا جھڑپوں کے دوران پی ٹی آئی کے حامیوں کے خلاف میعاد ختم ہونے والے بارود کا استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جان بوجھ کر رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے اور پی ٹی آئی ورکرز کو خاموش کرانے کیلے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
واضح رہے پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز راولپنڈی کے لیاقت باغ میں آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کیلئے کارکنان کی چھپتے چھپاتے، شیلنگ اور ربر کی گولیوں کا سامنا کرتے لیاقت باغ پہنچنے کی کوشش کی گئی، لیکن پولیس کے سامنے وہ بے بس نظر آئے۔ پی ٹی آئی کی قیادت بھی راولپنڈی پہنچنے میں ناکام نظر آئی۔
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا تھا کہ علی امین گنڈاپور راستے سے ہی واپس روانہ ہوگئے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھی کچھ دیر بعد پتھر گھر سے واپسی کا اعلان کردیا، جبکہ پولیس نے 100 سے زائد گرفتاریوں کا اعلان کیا، اور یوں پی ٹی آئی کے لیاقت باغ پر احتجاج کے دعوے ناکام محسوس ہوئے۔