Aaj Logo

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2024 06:24pm

حسن نصر اللہ کی موت کے بعد ان کے اکاؤنٹ سے متعدد ٹوئٹ جاری، آخری الفاظ کیا تھے؟

ایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہو چکے ہیں، حزب اللہ نے شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے حسن نصراللہ کے اکاؤنٹ سے متعدد ٹوئٹس جاری کئے ہیں۔

حسن نصراللہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سب سے پہلا ٹوئٹ جو پِن کیا گیا ہے اس میں حزب اللہ کے شہید سربراہ کی مسکراتی تصویر کے ساتھ ’اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ‘ لکھا گیا ہے۔

حزب اللہ سربراہ کی شہادت کے دعوے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای محفوظ مقام پر منتقل

اس کے بعد دوسرے ٹوئٹ میں ان کا 1992 کا ایک بیان شائع کیا گیا، جس میں حسن نصراللہ نے کہا تھا کہ ’ہمارے سیکرٹری جنرل سید عباس موسوی کو قتل کر کے انہوں نے ہماری مزاحمتی روح کو قتل کرنا چاہا۔ لیکن اس کا خون ہماری رگوں میں ابلتا رہے گا، ہمارے عزم کو مضبوط کرے گا اور اس کے راستے پر چلنے کے لیے ہمارے جوش کو تیز کرے گا‘۔

تیسرے ٹوئٹ میں ان کی جوانی کی تصویر کے ساتھ لکھا گیا، ’ہم ذلت سے دور ہیں، الحمد للہ اور شکر خدا کا‘۔

اس کے بعد ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’لوگ مر جاتے ہیں لیکن ان کا نظریہ زندہ رہتا ہے۔ حزب اللہ فاتح ہے۔‘

حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کی بیٹی شہید؟

لیکن سب سے اہم ٹوئٹ میں ان کی آخری تقریر میں ادا کئے گئے الفاظ تھے، جس میں انہوں نے کہا کہ ’ہوسکتا ہے میں زیادہ عرصے آپ کے درمیان نہ رہوں، طریقہ کار طے کردیا گیا ہے چاہے ہم سب ختم ہوجائیں جدوجہد ختم نہیں ہوگی، چاہے ہمارے گھرتباہ ہوجائیں ہم مزاحمت کرنا نہیں چھوڑیں گے۔

حالیہ ٹوئٹ میں عوام کو مخاطب کرکے کہا گیا، ’اپنے سیاہ ملبوسات پہنو، ہمارے پیارے قائد کا ماتم کرو، ہوسکے تو آنسو بہاؤ، لیکن مایوسی اور شکست کا احساس نہ کرو۔ ہم ابا عبد اللہ کی اولاد ہیں! شہید سید حسن نے نوجوانوں کی ایک عمدہ نسل کی پرورش کی، ہم ان کے راستے کو جاری رکھیں گے۔ مزاحمت جاری ہے!‘۔

Read Comments