Aaj Logo

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2024 04:51pm

حزب اللہ سربراہ کی شہادت کے دعوے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای محفوظ مقام پر منتقل

لبنان پر اسرائیلی جارحیت میں حزب اللہ کے اہم کمانڈروں کی شہادت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خامنہ ای کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد ایران اگلے لائحہ عمل کے لیے حزب اللہ سے مسلسل رابطے میں ہے۔

حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کی بیٹی شہید؟

محفوظ مقام پر منتقلی کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ ہیں، خطے کی تقدیر کا تعین مزاحمتی قوتیں کریں گی، اسرائیل لبنان میں حزب اللہ کےمضبوط انفرا اسٹرکچر کو نقصان نہیں پہنچاسکتا۔ علی خامنہ ای نے کہا کہ صہیونی قیادت نے اب تک کوئی سبق نہیں سیکھا۔ وہ مکار اور دھوکے باز ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کو لبنانی مسلمانوں کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہ ڈٹ کر اسرائیل کا سامنا کرسکیں۔ ایک بار اسرائیل اور لبنان کے درمیان مکمل جنگ کا خطرہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ اسرائیل کی خام خیالی ہے کہ وہ حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کردے گی۔ اسے بھرپور مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس سے پہلے ترجمان سپریم لیڈر علی لاریجانی نے کہا تھا کہ صورتحال انتہائی سنگین ہوچکی ہے، حزب اللہ کے پاس قائدانہ صلاحیت رکھنے والے بہت سارے کمانڈر اور رہنما موجود ہیں، حزب اللہ کے سربراہ کی شہادت کی صورت میں متبادل قیادت تحریک کو چلانے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ایک ہفتے کے دوران 700 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیلی آرمی چیف نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے بھی بیروت پر حملے میں شہید ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

یمنی افواج کا لبنان و فلسطین کا انتقام لینے کیلئے امریکی بحریہ کے جہازوں پر بڑا حملہ

امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے لبنان میں لڑنے کیلئے عسکریت پسندوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

ایران کے نائب عالمی امور حسن اختری کا کہنا ہے کہ 1981 کی طرح حکام لبنان میں لڑنے کی اجازت دیں گے۔

Read Comments