پاکستان تحریک انصاف کی لاہور میں سیاسی ریلی کے بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جب پی ٹی آئی کارکنوں کو شہر آنے پر ٹول ٹیکس ادائیگی کیلیے روکا گیا تو انہوں نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ شروع کردی۔
ویڈیو کو بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شئیر کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی عوامی املاک کو نقصان پہنچا رہی ہے، کچھ ویڈیو کے کیپشن میں پاکستان تحریک انصاف کو دہشت گرد جماعت قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک صارف کی جانب سے 22 ستمبر کے روز فیس بک پر ایک منٹ 8 سیکنڈ کی سی سی ٹی وی ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں دیکھا گیا کہ ٹرک میں کئی افراد سوار ہیں ، مبینہ طور پر کچھ افراد کو ٹول پلازہ انتظامیہ سے تلخ کلامی اور املاک کو نقصان پہنچاتے دیکھا گیا۔
صارف نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ”یہ بد تہذیب، بداخلاق گاڑی کا ٹول ٹیکس دینے کی بجائے توڑ پھوڑ پر اتر آئے۔ یہ [ہے] PTI کا اصل چہرہ ۔“
مذکورہ ویڈیو کو یہاں اور یہاں بھی شئیر کیا گیا۔
تحقیق کرنے پر معلوم ہوا اور تصدیق ہوئی کہ اس ویڈیو کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے درحقیقت یہ ویڈیو بنگلہ دیش میں ریکارڈ کی گئی تھی۔
گوگل امیجز کے استعمال کے ذریعے تصدیق ہوئی کہ یہ ویڈیو پہلی مرتبہ 18 ستمبر کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گئی تھی، جو بانی پی ٹی آئی کی جماعت پی ٹی آئی کی جانب سے 21 ستمبر کو لاہور میں ہونے والے سیاسی جلسے سے پہلے کی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج ڈھاکہ ایلیویٹڈ ایکسپریس وے کی ہے جب ٹرک میں سوار بنگلادیشی عوام کو ٹول پلازہ پر روکا گیا تھا اور انہوں نے ملازمین سے جھگڑا شروع کر دیا اور رکاوٹیں ہٹا کر توڑ پھوڑ شروع کردی۔
واقعے کی خبریہاں شائع کی گئی ہے۔