برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کو لندن کی ریسٹورینٹ انتظامیہ نے چہرے کی خرابی کے باعث اسے نکال دیا۔
ریسٹورینٹ مالکان کا کہنا تھا کہ یہاں موجود گاہک اس شخص کی وجہ سے خوف اور الجھن کا شکار ہو رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 42 سالہ اولیور بروملی اپنے چہرے کا علاج کروانے کے بعد لندن کے کنگز کالج اسپتال کے قریب ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے گیا تھا۔ لیکن جب اولیور نے کھانے کا آرڈر دیا تو اسے ریسٹورنٹ سے جانے کا آرڈر مل گیا۔
رپورٹ کے مطابق دیگر گاہکوں نے ریسٹورینٹ مالکان سے شکایت کی کہ وہ اس شخص کے بیٹھنے کا یا تو کہیں اور انتظام کریں یا اسے باہر نکال دیں۔
رپورٹ کے مطابق اولیور بروملے ایک غیر معمولی طرز کی جینیاتی بیمار کا شکار ہے جس کی وجہ سے اس کے اعصاب پر ٹیومر بڑھنے لگتے ہیں۔
اولیور بروملی نے بتایا کہ میرے بیٹھنے سے پہلے ہی انہوں نے مجھے جانے کا کہہ دیا تھا۔ عملے کے ایک رکن نے کہا کہ گاہک اس کے بارے میں شکایت کر رہے تھے۔ بروملی نے عملے کے رکن سے وضاحت طلب کی، تو اس نے جواب دیا کہ ’آپ ہمارے کسٹمرز کو ڈرا رہے ہیں۔‘
بروملے نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ میرے ساتھ یہ صرف ایک طبی مسئلہ ہے۔
برطانوی شہری نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب میرے ساتھ کھلے عام امتیازی سلوک کیا گیا۔ عام طور پر میری اس حالت کی وجہ سے لوگ صرف مجھے گھورتے ہیں، لیکن اس طرح کا سلوک میرے ساتھ پہلے کبھی نہیں کیا گیا۔