لبنان اور فلسطین پر اسرائیلی بمباری کا انتقام لیتے ہوئے یمنی افواج نے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں پر بڑا حملہ کیا ہے۔ یمنی افواج کے ترجمان، بریگیڈیئر جنرل یحیٰ ساری کے مطابق اس حملے میں تین امریکی ڈسٹرائیرز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو اسرائیل کی مدد کے لیے مقبوضہ علاقوں کی طرف بڑھ رہے تھے۔
فوجی ترجمان نے بتایا کہ اس حملے میں بحریہ، فضائیہ، اور بری فوج نے مل کر حصہ لیا اور 23 بیلسٹک اور ونگڈ میزائل داغے گئے۔ ڈرونز کی مدد بھی لی گئی۔ ساری نے یہ بھی کہا کہ یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل غزہ پر حملے بند نہیں کرتا اور فلسطینیوں کو امداد نہیں پہنچائی جاتی۔
دوسری جانب، مزاحمتی فورسز نے عراق سے بھی مقبوضہ علاقوں میں ایک اہم ہدف کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر بڑا حملہ کیا ہے۔ بیروت کے جنوبی علاقے پر دو ہزار پاؤنڈز وزنی بم برسا دیے گئے، جس کے نتیجے میں چھ عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ اس حملے میں 8 افراد شہید اور تقریباً 100 زخمی ہوئے، جن میں اہم کمانڈرز بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کا حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں سے حملہ، اہم کمانڈروں سمیت 8 شہید
صیہونی میڈیا کے مطابق اس حملے کا مقصد حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کو نشانہ بنانا تھا، جن کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم، حزب اللہ نے اسرائیلی میڈیا کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ حسن نصراللہ محفوظ ہیں، لیکن اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی، زینب نصراللہ، فضائی حملے میں شہید ہوگئیں۔
جمعہ کی شام اسرائیلی فضائیہ نے بیروت کے جنوبی علاقے پر بمباری کی۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں شہری علاقوں میں کئی عمارتوں کو دھوئیں کی لپیٹ میں دکھایا گیا ہے جبکہ سڑکوں پر گڑھے بھی بن گئے ہیں۔