پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راولپنڈی میں ہونے والے احتجاج کے لیے 25 سے زیادہ ریسکیو گاڑیاں صوابی پہنچا دی گئی ہیں۔ ان گاڑیوں میں فائرویکلز، ایمبولنسز، اور دیگر ریسکیو وسائل شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 40 سے زیادہ ریسکیو 1122 کے اہلکار بھی ان گاڑیوں کے ساتھ موجود ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان ریسکیو گاڑیوں اور اہلکاروں کو ایمرجنسی خدمات فراہم کرنے کے مقصد کے تحت بھیجا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن آج راولپنڈی کے احتجاج میں شرکت کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ یہ واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں جلسے کے لیے دائر درخواست واپس لے لی تھی، جو لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں دائر کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی کے بانی نے 28 ستمبر کو ہونے والے جلسے کی منسوخی کی ہدایت کی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ انتظامیہ اور عدالتوں نے انہیں اجازت نہیں دی۔ جب پی ٹی آئی نے لیاقت باغ میں احتجاج کا اعلان کیا تو پولیس نے اس علاقے کو سیل کر دیا۔
آج جڑواں شہروں میٹرو بس سروس معطل رہے گی، جبکہ راولپنڈی کی حدود میں موبائل فون سگنلز بھی ڈاؤن کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد ایکسپریس وے کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے، اور پولیس کے دستے فیض آباد کے مقام پر تعینات ہیں۔
پی ٹی آئی نے آج لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔ اجازت نہ ملنے کی صورت میں، پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ اگر ہمیں لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت نہ ملی تو ہم اسی جگہ پر احتجاج کریں گے۔
**