سندھ کے وزیرِبلدیات و توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ آئینی عدالتیں وقت کی ضرورت ہیں۔ بہت سے مقدمات زیرِ التوا ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سیاسی مقدمات کے باعث عام آدمی کے مقدمات التوا کا شکار ہو جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں آئینی عدالتیں ہوتی ہیں، پاکستان میں ایسا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پینتالیس سال بعد بھی ذوالفقار علی بھٹو کے کیس میں انصاف نہیں ملا۔ ہم اس بات کے حق میں نہیں کہ کسی ایک فرد کی خاطر قانون سازی کی جائے۔ اس حوالے سے بلاول بھٹو کا موقف بالکل واضح ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت این ایف سی ایوارڈ میں بہتری چاہتی ہے۔ اس کا مقصد صوبے کی ترقی کے لیے زیادہ وسائل کا انتظام کرنا ہے تاکہ عام آدمی کی مشکلات کم ہوں اور اُسے ڈھنگ سے جینے کا موقع ملے۔
صوبائی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ متبادل توانائی سےمتعلق نمائش خوش آئند ہے۔ 200 یونٹ والوں کے لیے ہم سولر پیکیج لارہے ہیں۔ سولر پیکج میں بیٹری بیک اپ بھی شامل ہوگا۔
سولر پیکیج کہیں بالکل مفت اور کہیں معمولی قیمت پر دیا جائے گا۔ اووربلنگ اور لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے بھی کام جاری ہے۔