بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر ہاتھرس میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا ہے جہاں پرائیویٹ اسکول کی دوسری جماعت کے ایک طالب علم کو کالے جادو کے دوران موت کے گھاٹ اتار دیا۔
انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ اسکول کا مالک منافع میں کمی کے باعث پریشان تھا تو کسی نے مشورہ دیا کہ بچے کی بلی دی جائے جس کے بعد اسکول کے معاشی حالات بہتر ہوجائیں گے۔
بھارتی پولیس کے مطابق اسکول کے ڈائریکٹر کا والد کالے جادو پر یقین رکھتا تھا جو کہ اس واقعہ کی بنیاد بنا۔ پولیس نےاسکول کے ڈائریکٹر، بچے کے والد اور تین اساتذہ کو گرفتار کرلیا۔
دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ لڑکے کو اسکول کے باہر ٹیوب ویل کے قریب قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن جب وہ بچے کو ہاسٹل سے باہر لے جا رہے تھے، تو اس نے چیخنا شروع کر دیا، جس پر ملزمان نے بچے کا گلا دبا کر اسے قتل کر دیا۔
تحقیقات کے دوران اسکول کے قریب سے کالے جادو سے متعلق اشیا بھی برآمد کی گئی ہیں، جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ یہ عمل محض ایک اتفاق نہیں تھا۔ مزید یہ کہ ملزم نے اس سے قبل 6 ستمبر کو 9 سالہ طالب علم کو بھی بلی چڑھانے کے لیے قتل کرنے کی کوشش کی تھی، جس میں وہ ناکام رہے تھے۔