گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے 11 ملکوں کے سفیروں کو سٹرک کے راستے سے سوات لے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے سوات واقعے کو مرکزی اور صوبائی دونوں حکومتوں کی غلطی قرار دے دیا اور کہا کہ سوات کے علاقے مالم جبہ میں غیر ملکی سفیروں پر حملے کا واقعہ صوبائی حکومت کی غفلت کے باعث پیش آیا، صوبائی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے امن و امان کی صورتحال پر ایک بار پھر خیبرپختونخوا حکومت کی کلاس لے لی۔
فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو بس جلسہ، دھرنا اور ناچ گانے کا ہی پتہ ہے، خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے ، آپ کبھی گرڈ سٹیشنز پر حملے کرتے ہیں،کبھی کچھ، صوابی میں ہونے والا دھماکا شارٹ سرکٹ سے ہوا یا کسی اور وجہ سے اگر یہ شارٹ سرکٹ سے پیش آیا ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 11 ملکوں کے سفیروں کو کیوں سٹرک کے راستے سے سوات لے جایا گیا ، دونوں مرکزی اور صوبائی حکومت کی غلطی ہے، پارا چنار میں آگ کی ہولی کھیلی جارہی ہے، کرم میں 60 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، لیکن صوبائی حکومت خواب و خرگوش کے مزے لے رہی ہے، پی ٹی آئی رہنماء غنڈا گردی ہر اتر آئے ہیں ۔
مالم جبہ میں قافلے پر حملہ: غیر ملکی سفیروں کو گورنر ہاؤس پشاور مدعو کرنے کا فیصلہ
گورنر خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا کارنامہ بی آر ٹی کی کرپشن ہے، ہیلتھ کا ستیاناس ہے،صوبے کا بیڑا غرق کردیا ہے، وزیراعلیٰ اپنے ضلع اور تحصیل میں امن نہیں لاسکتے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ شاہ فرمان گورنر کے بعد اب مشیر بن رہے ہیں، ان سارے لوگوں کو کورس لینا پڑے گا یہ افسران کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں، بلین ٹرین منصوبہ ٹمبر مافیا کی نذر ہوگیا، اگر بجلی کے حوالے سے زیادتی ہورہی ہے تو وزیراعلیٰ کو کیا تربیلا ڈیم کا راستہ نہیں پتہ، یہ تربیلا ڈیم جاکر سوئچ آف کرکے تو دیکھیں، ان کو گاڑی میں پٹرول ڈلوادیتا ہوں،میں ان کے ساتھ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ تاحال نہیں ہوا ہے، دیر،چترال اور ڈی آئی خان سے سندھ سے روڑ بنایا جارہا ہے ، آبی وسائل پر چیئرمین واپڈا کو بلایا ہے صوبہ اگر کام نہیں کر رہا تو وفاق اپنا کام جاری رکھے گا۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ وفاق کے پاس جو ہمارے پیسے ان کی جنگ میں خود لڑوں گا، وفاق سے ہمارے سارے پیسے واپس آئیں گے۔
دوسری جانب مشیر خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو گورنر اپنی نوکری بچانے کے لیے چغلی کرنے والا نالائق بچہ کہہ دیا۔
مشیر خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ایک بیان میں کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا وزیراعظم کو خط ضرور لکھیں مگر ان کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس بھی دلادیں، گورنر وفاقی حکومت کو امن امان کے حوالے سے بیان بازی کی بجائے عملی اقدامات کی تلقین کریں اور وزیراعظم کو سمجھائیں کہ کراس بارڈر دہشت گردی روکنا وفاق کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو صوبے کے بقایا جات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے، خط میں پن بجلی کے بقایا جات کا ذکر نہ بھولیں، گورنر بجلی اور گیس لوڈشیڈنگ کے مسائل بھی وزیر اعظم کے گوش گزار کریں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعظم کو لکھیں کہ خیبر پختونخوا بھی پاکستان کا حصہ ہے اس لیے خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ رکھیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ گورنر ہر روز نئے شوشے چھوڑ رہے ہیں کام ان کا کوئی نہیں، گورنر اپنی نوکری بچانے کیلئے چغلی کرنے والا نالائق بچہ بنا ہوا ہے، ہر روز اپنے لیڈرز کو خوش کرنے کیلئے چغلیاں کرتے پھر رہے ہیں۔