اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے کیس میں پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی جبکہ عدالت کو بتایا گیا کہ بشری بی بی کیخلاف ایک پولیس اسٹیشن میں جعلسازی اور فراڈ کا مقدمہ درج ہے جبکہ دوسرا مقدمہ ایف آئی اے نے توشہ خانہ ٹو کیس کا درج کر رکھا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت اسلام آباد پولیس کے ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ کی جانب سے اسٹیٹ کونسل کے ذریعے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں ایک مقدمہ درج ہے، جو 6 جون 2023 کو درج کیا گیا تھا۔
بشری بی بی کو سانحہ نو مئی کے بارہ مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
سماعت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ ارشد کیانی بھی پیش ہوئے، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف ایف آئی اے میں توشہ خانہ ٹو کیس ہی درج ہے۔
درخواست گزار بشریٰ بی بی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ عدت کیس میں بریت کے بعد نیب نے گرفتار کر لیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ جو بھی مزید کیس ہوگا اسٹیٹ کونسل بتائیں گے، جس پر اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ ایک ہی کیس تھانہ کوہسار میں پہلے کا درج ہے جسے یہاں چیلنج بھی کیا گیا ہے۔
عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی پر درخواست پولیس رپورٹ جمع ہونے پر نمٹا دی۔