Aaj Logo

شائع 27 ستمبر 2024 02:32pm

پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں 28 ستمبر کو بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے راولپنڈی میں جلسے کو احتجاج میں تبدیل کردیا ہے اور اس ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں بھی جاری ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں 28 ستمبر کو بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے جلسے کے لیے دائر درخواست بھی واپس لے لی ہے اور خیبرپختونخوا کی قیادت نے احتجاج کو موثر بنانے کے لیے کارکنوں اور عہدیداروں کو کل 10 بجے نکلنے کی ہدایت کردی۔

رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کل ملک بھر میں مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے سے روکنا درست نہیں، تمام مشینری ریاست کا اوزار بنی ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں سربراہ انصاف لائرز فورم شاداب جعفری نے سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج وکلاء تحریک کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، وکلاء تحریک کا مقصد غیر آئینی اقدامات کو روکنا ہے۔

شاداب جعفری نے کہا کہ وکلاء تحریک کا دائرہ کار سپریم کورٹ سے ملک بھر تک پھیلائیں گے۔

راولپنڈی میں احتجاج، شمالی پنجاب کے تمام عہدیداران کو ٹاسک سونپ دیے گئے

پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں 28 ستمبر کو بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس تناظر میں شمالی پنجاب کے تمام عہدیداران کو ٹاسک سونپ دیے گئے۔

ذرائع کے مطابق شمالی پنجاب کے دس اضلاع کے تمام ایم این اے اور ایم پی ایز کو سو سو کارکنان ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی، پی ٹی آئی کی اعلی قیادت اور مقامی رہنماؤں نے مختلف امور کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ممبر قومی و صوبائی اسمبلی جمعہ کے دن اپنے کارکنان کو لا کر راولپنڈی میں پہنچائے گے جبکہ مقامی رہنماؤں نے دوسرے اضلاع سے آنے والے کارکنوں کی رہائش اور کھانے کا بندوبست کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔

دوسری جانب راولپنڈی پولیس کی جانب سے شہر بھر کے تمام ہوٹلز اور سرائے کی نگرانی شروع کردی۔

پی ٹی آئی وکلا کا آئینی عدالت کے قیام کیخلاف سپریم کورٹ کے باہر احتجاج، نعرے بازی

پی ٹی آئی وکلا نے آئینی عدالت کے قیام کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر احتجاج اور نعرے بازی کی، احتجاج میں ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ، اعظم سواتی،شعیب شاہین، نیاز اللہ نیازی اور راجہ بشارت بھی موجود تھے۔

پی ٹی آئی وکلا قیادت نے کہا کہ اس وقت جمہوریت کو تماشہ بنا دیا گیا ہے، آج قانون کی پامالی عروج پر ہے، سپریم کورٹ سے بڑی امید ہوتی ہے،یہ اب سپریم کورٹ کے اختیار بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔

احتجاج کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی فول پروف انتظامات کیے گئے تھے جبکہ سپریم کورٹ کے باہر خاردار تاریں اور پولیس کی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔

جلسے کی درخواست واپس

28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسے کے معاملے پر تحریک انصاف کی جانب سے لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں دائر پٹیشن واپس لے لی گئی، پٹیشن پی ٹی آئی کے وکیل محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ نے واپس لی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کل اڈیالہ جیل سے راولپنڈی جلسے کے لیے دائر پٹیشن واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔

پی ٹی آئی نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی جاری نہ کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں پٹیشن دائر کی تھی جو آج سماعت کے لیے مقرر تھی۔

عمران خان کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کیا جائے گا، نیاز اللہ نیازی

دوسری جانب تحریک انصاف کے وکیل نیاز اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کیا جائے گا، پرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔

راولپنڈی جلسہ کامیاب بنانے کیلئے گنڈا پور کی عمران خان سے جیل میں ملاقات

انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج فارم 47 حکومت اور آئینی پیکج کے خلاف ہے، ملک میں آئینی عدالتیں پہلے ہی موجود ہیں مزید نہیں بننے دیں گے، سپریم کورٹ کے باہر وکلا آج 11 بجے احتجاج کریں گے۔

راولپنڈی میں احتجاج: پی ٹی آئی کارکنوں اور عہدیداروں کو کل 10 بجے نکلنے کی ہدایت

ادھر پی ٹی آئی کی جانب سے راولپنڈی میں احتجاج کے پیش نظر خیبرپختونخوا کے کارکنوں اور عہدیداروں کو کل 10 بجے نکلنے کی ہدایت کردی گئی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی اور تنظیمی عہدیداروں کا اجلاس ہوا، جس میں عہدیداروں اور ارکان اسمبلی کو کارکنوں کے ہمراہ راولپنڈی پہنچنے کی ہدایت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی کارکنوں کو صبح 10 بجے پشاور سے نکلنے کی ہدایت کی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا 11 بجے صوابی پہنچیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور صوابی سے قافلے کی شکل میں پنڈی روانہ ہوں گے، کارکنوں کو مکمل تیاری کے ساتھ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کو یہ بھی ہدایات کی گئی ہیں کہ جلسہ نہیں احتجاج ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی 28 ستمبر کو راولپنڈی میں ہونے والا جلسہ منسوخ کر دیا تھا اور کہا تھا کہ انتظامیہ اور عدالتوں نے ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دینی۔

ان کا کہنا تھا کہ جلسے کے بجائے 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج ہو گا، ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ سے درخواست واپس لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ انتظامیہ جلسے کی اجازت نہیں دے گی تو پھر بھی عوام باہر نکلیں گے، جلسے کے بجائے اب ہم راولپنڈی میں ہفتے کو بھرپور احتجاج کریں گے۔

Read Comments