فیکٹری میں کام کرنے والی ایک 30 سالہ ملازمہ کی چھٹی کی درخواست مسترد ہونے پر وہ دنیا سے رخصت ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں پیش آیا جہاں ایک خاتون فیکٹری ورکر کے مینیجر نے انکی بیماری پر چھٹی کی درخواست (Sick Leave) منظور نہ کی جس کے اگلے روز وہ اچانک گر کر جان کی بازی ہار گئی۔
بنکاک پوسٹ کے مطابق مے نامی خاتون تھائی لینڈ کے صوبہ سموت پرکان میں ایک الیکٹرانکس فیکٹری میں کام کرتی تھی۔ انہوں نے بڑی آنت میں سوجن کی تشخیص کے بعد 5 سے 9 ستمبر تک میڈیکل سرٹیفکیٹ کے ساتھ چھٹیاں مانگی۔ خاتون کو فیکٹری سے چھٹی ملی اور پھر وہ اسپتال میں داخل ہوگئیں جہاں ان کا علاج ہوا اور پھر وہ 4 دن بعد ڈسچارج ہوگئیں۔
بعد ازاں 12 ستمبر کو خاتون نے اپنے مینیجر سے دو دن کی مزید چھٹی کا مطالبہ کیا یہ کہتے ہوئے کہ کام کے باعث ان کی حالت مزید خراب ہو رہی ہے۔ مے کے مینیجر نے حکم دیا کہ انہیں کام پر آنا پڑے گا اور ایک اور میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کرانا پڑے گا کیونکہ وہ پہلے ہی اتنی چھٹیاں لے چکی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مے نوکری کھونے کے ڈر سے کام پر آگئی۔ تاہم ان کے ایک دوست نے انکشاف کیا کہ مے صرف 20 منٹ تک کام کرنے کے بعد گر گئی۔
خاتون کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا اور ان کی ہنگامی سرجری کی گئی۔ لیکن بدقسمتی سے اگلے روز خاتون نیکروٹائزنگ انٹروکولائٹس کی بیماری کی وجہ سے اپنی جان کھو بیٹھی۔
خاتون کی موت کے بعد فیکٹری انتظامیہ نے گہرے دکھ کر اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ خاتون کی موت پر تحقیقات کا آغاز کرے گی۔