مشرق وسطیٰ میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال خصوصاً اسرائیل کے فلسطین اور لبنان پر حملے کے بعد اقوام متحدہ کے مجموعی کردار پر کڑی تنقید کے بعد ترجمان اقوام متحدہ کا بیان سامنے آگیا۔
واضح رہے کہ امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے اور دوران خطاب مختلف بڑے ممالک کے سربراہان نے جنگ روکنے میں ناکامی پر اقوام متحدہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ادارے کی عرض و مقاصد میں اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ اپنے قیام کے مقاصد پورے کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کے لیے اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے میں مزید تاخیر نہ کرے۔ کچھ لوگ ہم پر تنقید کریں گے لیکن اس کے باوجود آج ہم یہاں اس عالمی پلیٹ فارم پر کھل کر سچ بولیں گے۔
اس معاملے پر اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے معاملے پر ڈیڈلاک کو اقوام متحدہ کی ناکامی نہیں کہا جا سکتا۔
نجی چینل کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں ڈیڈلاک یواین سیکرٹری جنرل کو اپنے فرائض سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو ناکام کہنے والے دیکھیں گے کہ اقوام متحدہ کا کون سا ادارہ فعال ہے۔
اپنی گفتگو کے دوران اقوام متحدہ کے ترجمان نے امن مشن میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کا بھی سامنا ہے، اسی لیے سیلاب سے تباہی کے بعد سیکرٹری جنرل پاکستان گئے تھے۔